اہم ترین خبریںسعودی عرب

بن سلمان کا اسلام مخالف کام، تعلیمی اداروں میں ہندو مت کی تعلیم دینے کا حکم

شیعیت نیوز: سعودی عرب کے تعلیمی اداروں میں طالب علموں کو ہندو مت کی تعلیم دی جائے گی۔

انٹرنیٹ سائٹ رصد نیوز کے مطابق، ولی عہد بن سلمان نے اپنے ترقیاتی منصوبے وژن ٹوئنٹی تھرٹی کے تحت ، ملک کے تعلیمی اداروں میں ہندو مت کی تعلیم دینے کا حکم دیا ہے۔

روزنامہ انڈیا ٹوڈے نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ سعودی عرب نے درسی کتابوں میں ہندو تہذیب کے بارے میں بعض مضامین شامل کیے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سعودی اسکولوں میں طالبعلموں کو جہاں یوگا اور آیوروید کے بارے میں پڑھایا جائے گا وہیں انہیں ہندوں کی مقدس کتاب رامائن اور مہا بھارت کی تعلیم بھی دی جائے گی۔

اس خبر کے سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر سعودی ولی عہد بن سلمان پر کڑی نکتہ چینی کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ رامائن سنسکرت کی ایک طویل رزمیہ نظم جس میں ہندؤں کے اوتار رام چندر کے حالاتِ زندگی بیان کیے گئے ہیں جبکہ مہابھارت کو ہندو مت کے مذہبی صحائف میں معتبر حیثیت حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب: یانبو بندرگاہ پر انصار اللہ یمن کا ڈرون کشتی سے حملہ

دوسری جانب سعودی عرب کے ولی عہد نے کہا ہے کہ ایران ہمارا ہمسایہ ملک ہے اور ہمیں توقع ہے کہ ایران کے ساتھ اچھے تعلقات بر قرار ہوں گے۔

روسیا الیوم کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ریاض علاقائی اور عالمی ممالک کے ساتھ سب کے مفاد کے تناظر میں ایران کے ساتھ اچھے روابط کی برقراری کیلئے گفتگو کررہا ہے۔

محمد بن سلمان نے دونوں ملکوں کے مشترکہ اہداف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاض کی خواہش ہے کہ ایران ترقی کرے اور ہمارا خطہ اور دنیا، ترقی و پیشرفت کے منازل طے کرے۔

سعودی عرب کے ولی عہد نے یمن میں ریاض کی جانب سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کی جانب اشارہ کئے بغیر دعویٰ کیا کہ ریاض کو توقع ہے کہ یمن کی نجات ملی حکومت جنگ بندی کو قبول کرتے ہوئے مذاکرات شروع کرے گی ۔

واضح رہے کہ یمن کی نجات ملی حکومت نے سعودی عرب کی جنگ بندی سے متعلق اس قسم کے فارمولے کو زیادہ طلبی قرار دیتے ہوئے گزشتہ 6 سال سے زائد عرصے سے یمن پر جارحیت کے خاتمے کو جنگ بندی کی جانب پہلا قدم قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button