اہم ترین خبریںعراق

عراق: صوبہ ذی قار میں دہشت گرد امریکی فوجی قافلے پر پے در پے 2 بم حملے

شیعیت نیوز: مقامی میڈیا کے مطابق عراق کے جنوبی علاقے صوبہ ذی قار میں قابض امریکی فوج کے ایک لاجسٹک قافلے کو 2 مرتبہ بم حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

عراقی خبررساں ایجنسی شفق نیوز کے مطابق صوبہ ذی قار میں امریکی فوجی قافلے کو نشانہ بنانے میں استعمال کئے گئے دونوں بم دیسی ساختہ تھے جنہیں ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چلایا گیا جبکہ دونوں بموں کو 300 میٹر کے فاصلے سے سڑک کنارے نصب کیا گیا تھا۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہونے والے بم دھماکوں کے باعث قافلے میں موجود امریکی گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا اور ان پر لدا حساس فوجی سامان جل کر راکھ ہو گیا ہے۔

حالیہ مہینوں کے دوران عراق کے مختلف فوجی اڈوں اور چھاؤنیوں میں تعینات امریکی فوجیوں کے لئے ہتھیار لے جانے والے امریکی فوجی قافلوں کو حملوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ عراق میں داعش کو دوبارہ منظم کر رہا ہے، محمود الربیعی

دوسری جانب امریکہ عراقی عوام کے مطالبے اور منشا کے برخلاف اپنے زیر استعمال عین الاسد نامی چھاؤنی کو توسیع دے رہا ہے۔

عراق کے ایک سیکورٹی ذریعے نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر المعلومہ نیوز ایجنسی کو بتایا ہے کہ دہشت گرد امریکی فوجی کمانڈ سینٹ کام نے مغربی صوبے الانبار کے شہر ہیت کے علاقے البغدادی میں قائم ، عین الاسد نامی فوجی اڈے کی عمارتوں کی توسیع اور انہیں مضبوط بنانا شروع کر دیا ہے۔

مذکورہ ذریعے کا کہنا تھا کہ دہشت گرد امریکی فوجی حکومت عراق کے علم میں لائے بغیر عین الاسد چھاونی میں نئی عمارتیں بھی تعمیر کر رہے ہیں جبکہ اس کے رقبے میں مزید توسیع کردی ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ عراق کی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر یحی رسول نے سنیچر کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکہ اور دیگر ملکوں کی افواج کے انخلا کا ٹائم ٹیبل عراقی فوج کی جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کے سربراہ کی صدارت میں قائم فنی کمیٹی طے کرے گی۔

انھوں نے بتایا کہ امریکہ سمیت تمام بیرونی افواج کا انخلا چند مرحلوں میں انجام پائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button