اہم ترین خبریںسعودی عرب

آل سعود حکومت کے ہاتھوں ایک اور شیعہ مسجد شہید

شیعیت نیوز: مشرقی سعودی عرب میں آل سعود حکومت کے بلڈوزرز نے شہر قطیف کے آس پاس راتوں رات ایک شیعہ مسجد کو تباہ کردیا۔

سعودی سوشل میڈیا صارفین نے مشرقی سعودی عرب کے شہر قطیف کے نواح میں واقع گاؤں ام الحمام میں ایک شیعہ مسجد کے انہدام کی اطلاع دی ہے۔

سعودی وکی لیکس کی ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکومت کے بلڈوزروں نے گلی کو چوڑا کرنے کے بہانے راتوں رات مسجد کو مکمل طور پر ختم کردیا۔

سعودی حکام کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے اس مسجد کو سڑک کے توسیعی منصوبے کے تحت منہدم کیا ہے۔ سعودی حکام اس شیعہ آبادی والے علاقوں میں اب تک کئی مساجد، امام بارگاہوں، حسینیوں اور دیگر دینی مراکز کو مسمار کر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینیوں میں شدید جھڑپیں متعدد زخمی و گرفتار

واضح رہے کہ سعودی عرب کے مشرقی علاقے میں گذشتہ پانچ ماہ میں سعودی حکومت کے ذریعہ تباہ کی جانے والی یہ دوسری مسجد ہے، دسمبر 2020 میں ، سعودیوں نے العوامیہ میں مسجد امام حسین علیہ السلام کو توڑ ڈالا،یہ وہی مسجد تھی جس میں شہید شیخ النمر باقر النمر نماز پڑھاتے اور خطبے دیا کرتے تھے۔

یادرہے کہ گذشتہ ماہ ہ شہر قطیف کے مقامی ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے اس شہر کی الثورہ اسٹریٹ سے سیکڑوں خاندانوں کو بے دخل کرنے اور گلی کو مکمل طور پر تباہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا اس لیے کہ یہ علاقہ 2011 کے مظاہروں کا اصل مرکز تھا۔

وسری جانب سعودی عرب کے خمیس مشیط علاقے میں ملک خالد ایئربیس میں ایک اہم فوجی سائٹ کو قاصف کے ٹو ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔

یمنی فوج اور رضاکار فورس نے حالیہ مہینوں میں جنوبی سعودی عرب میں واقع جیزان اور ابہا ہوائی اڈوں اور ملک خالد ایئربیس کو کئی بار اپنے ڈرون اور میزائلی حملوں کا نشانہ بنایا ہے ۔

جیزان اور ابہا ہوئی اڈے اور ملک خالد ایئربیس سے ہی جارح سعودی اتحاد یمن پر حملوں کے لئے مدد اور ایندھن حاصل کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button