آغارضا کی ہزارہ قوم کی نمائندگی کرتے ہوئے مزارقائد پر جاری جبری لاپتہ شیعہ جوانوں کے اہل خانہ کے دھرنے میں خصوصی شرکت

شیعیت نیوز: شیعہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کلنگ کرکے شہید کیا جائے یا بم دھماکوں میں مارا جائے یا پھر ہمیں جبری طور پر لاپتہ کرکے دبانے کی کوشش کی جائے ، اب ہم مزید یہ ظلم نہیں ہونے دیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل و سابق وزیر قانون بلوچستان آغاسید محمد رضا ہزارہ نےکوئٹہ سے خصوصی طور پر مزارقائد پر جبری لاپتہ شیعہ جوانوں کی بازیابی کیلئے دیئے جانے والے احتجاجی دھرنےکے شرکاء سے مظلوم ہزارہ قوم کی جانب سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا حرم امام رضاؑ سے ایسا پیغام کہ پوری امت مسلمہ مسرت سے جھوم اٹھے
انہوں نے کہا کہ چودہ سو سال سے ہمارے ساتھ یہ نارواسلوک جاری ہے، بے شک شہادت اور اسیری ہمارا ورثہ ہے لیکن ہم یہ جبری گمشدگیوں کا یہ ظالمانہ سلسلہ نہیں چلنے دینگے ،کسی کو کوئی حق نہیں کہ اس طرح غائب کردے اور جو لوگ اُٹھا کر لےجاتے ہے انکو بھی نہیں پتہ کہ جن کو ہم اٹھا کر لے جا رہے ہیں ان پر الزام کیا ہے ؟
انہوں نے کہا جن لوگوں نے اس ملک کے فوجیوں کو شہید کیا انکے سروں کو کاٹ کر ان سے فٹبال کھیلا ان کو آپ نے غائب نہیں کیا ہمارا مطالبہ کوئی انوکھا نہیں ہے ،ہمارا مطالبہ آئینی ہے اور ہم دستور کے مطابق چلنے والے لوگ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی کربلائے معلیٰ میں بارگاہ سید الشہداءؑ میں حاضری
انہوں نے کہا کہ ہم قانون کو ہاتھ میں لینے والے لوگ نہیں ہیں اور نہ آپ ہمیں مجبور کرے کے ہمارے نوجوان اس طرف جائیں چھوٹے چھوٹے معصوم بچوں نے اپنے باپ جو کہ مہینوں اور سالوں سے انکی شکلیں نہیں دیکھی وہ دعا کررہے تھے اور ہم دعا گو ہے کہ ہمارے اسیر جلد رہا ہوں۔