مقبوضہ غرب اردن میں یہودی دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو سگے بھائی شہید

شیعیت نیوز: فلسطین کے علاقے غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم میں مسلح یہودی دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو فلسطینی سگے بھائی شہید ہوگئے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ یہودی شرپسندوں کی طرف سے فلسطینی شہریوں کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں گاڑی میں موجود دو فلسطینی جوآپس میں سگے بھائی بھی تھے شدید زخمی ہوگئے۔ انہیں علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے۔
شہید ہونے والے فلسطینیوں کی شناخت شافع اور صلاح ابو حسین کے ناموں سے کی گئی ہے جو سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقے باقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہیں طولکرم کی مشرقی کالونی میں آمد کے موقعے پر گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔
فلسطینی پولیس نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ حملہ یہودی آبادکاروں کی طرف سے کیا گیا۔ حملہ آوروں کے پاس اسرائیلی نمبر پلیٹ والی کار تھی جو فائرنگ کے بعد فرار ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ پٹی پر صیہونی جنگی طیاروں اور توپ خانوں کی شدید بمباری
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز فلسطینیوں کی دو ہفتہ وار ریلیوں پر طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔
قابض فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر قلقیلیہ میں کفر قدوم کے مقام پر فلسطینیوں نے 17 سال سے بند سڑک کھولنے کے لیے ہونے والے احتجاج کے دوران ریلی کے شرکاء کو منتشر کرنے پر فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجےمیں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔
ادھر بیت دجن میں ایک فلسطینی ریلی پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ سے متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔
مقامی عوامی مزاحمتی رابطہ کمیٹی کے رکن مراد اشتیوی نے بتایا کہ قابض فوج نے کفر قدوم قصبے پر دھاوا بولا اور فلسطینیوں کی نکالی گئی ریلی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔ قابض فوج نے 5 مظاہرین کو احتجاجی مظاہرے میں حصہ لینے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ 17 سال سے قلقیلیہ اور نابلس کو ملانے والی سڑک کی بندش کے خلاف کفر قدوم کے مقام پر فلسطینی شہری گذشتہ 9 سال سے ہفتہ وار مظاہرے کرتے ہیں۔ قابضفوج نے کفر قدوم کو ملانے والی مرکزی شاہراہ کو مسلسل کر رکھا ہے۔