اہم ترین خبریںپاکستان

سکیورٹی حکام کا متعصبانہ رویہ،تفتان بارڈر پر مولانا آصف حسینی اور اہل خانہ ریاستی جبر کا شکار

کوئٹہ میں مقیم مولانا آصف حسینی کے اہل خانہ نے بلوچستان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر مولانا آصف حسینی اور ان کے اہل خانہ کوبازیاب کیا جائے جبکہ ان کا نام ای سی ایل سے بھی فوری خارج کیا جائے۔

شیعیت نیوز:تفتان بارڈر پر ایران سے پاکستان واپس آنے والے طلاب دینیہ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے انتہائی متعصبانہ رویئے اور اقدامات کا سامناکرنا پڑرہاہے۔ کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان خطیب ،حوزہ علمیہ قم ایران کے طالب علم مولانا آصف حسینی کوبارڈر حکام نے گذشتہ روز سے اہل خانہ سمیت تفتان بارڈر پر حبس بےجا میں رکھا ہوا ہے ۔مولانا آصف حسینی کا نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے حوزہ علمیہ قم کے طالب علم اور ایران میں مقیم مولانا آصف حسینی کو وطن واپسی پر تفتان بارڈر پر پاکستان سکیورٹی حکام نے جبری طور پر روک لیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق مولانا آصف حسینی کو گذشتہ 24گھنٹوں سے بلوچستان حکومت کی ایماء پر سکیورٹی حکام نے ان کی اہلیہ اور 3 معصوم بچوں کے ہمراہ حبس بےجا میں رکھا ہوا ہے اور ان سے انتہائی نامعقول قسم کے سوالات کیئے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جبری لاپتہ شیعہ عزاداروں کی عدم بازیابی کیخلاف کل بروز جمعہ ملتان میں علامتی دھرنا دیا جائیگا

ذرائع کے مطابق بارڈر سکیورٹی حکام اور ایف آئی اے نے مولانا آصف حسینی کا نام ای سی ایل میں شامل کردیا ہے ، جس کے سبب وہ اب ملک سے باہر نہیں جاسکتے ۔ ان کا تعلیمی مستقبل بھی تباہ ہونے کا خدشہ ہے ۔ واضح رہے کہ مولانا آصف حسینی انتہائی ہونہار طالب علم ہیں اور وہ کوئٹہ میں منتظران مہدی اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی سربراہی بھی کررہے ہیں۔

کوئٹہ میں مقیم مولانا آصف حسینی کے اہل خانہ نے بلوچستان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر مولانا آصف حسینی اور ان کے اہل خانہ کوبازیاب کیا جائے جبکہ ان کا نام ای سی ایل سے بھی فوری خارج کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button