مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج کے ہاتھوں تین ماہ میں 1300 فلسطینی پابند سلاسل

شیعیت نیوز: فلسطینی مرکز برائے امور اسیران کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال 2021ء کے پہلے تین ماہ میں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 1300 فلسطینیوں کو گرفتار کرکے پابند سلاسل کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گرفتار ہونے والے فلسطینی تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھتے ہیں تاہم سب سے زیادہ گرفتاریاں مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گئی ہیں۔ کریک ڈاؤن میں اضافہ اس وقت ہوا جب فلسطین میں پارلیمانی انتخابات کا اعلان کیا گیا۔

اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی شہریوں کی ظالمانہ گرفتاریاں فلسطینیوں کوخوف زدہ کرنے اور اپنے حقوق کے لیے جدو جہد سے روکنے کے لیے کی جا رہی ہیں تاکہ فلسطینیوں پر دبائو ڈال کران کے حوصلوں کو شکست دی جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی شہر فلوجہ میں داعش کا ایک اہم سرغنہ گرفتار

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 18 سال سے کم عمر کے 230 بچوں کو گرفتار کیا گیا۔ زیادہ تر گرفتاریاں بیت المقدس سے کی گئیں۔

قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتار ہونے والوں میں 30 خواتین بھی شامل ہیں اور ان میں سے بھی زیادہ تر کا تعلق القدس سے ہے۔

غزہ کی پٹی سے رواں سال اسرائیلی فوج نے 16 فلسطینیوں کو گرفتار کیا۔ ان میں سے 14 کو غزہ کی مشرقی سرحد کےقریب سے گرفتار کیا گیا۔

دوسری جانب اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کے تحت قید ایک فلسطینی صحافی کو 8 ماہ کے بعد گذشتہ روز رہا کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : کینیڈا میں غائب ہونے والے احمد عبد اللہ الحربی کہاں ہیں؟ سعودی حزب اختلاف

رپورٹ کے مطابق 29 سالہ مصعب سعید کا تعلق غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی علاقے بیرزیت سے ہے اور اسے 8 ماہ قبل حراست میں لیا گیا تھا۔

صحافی سعید کی رہائی کے وقت اس کے گھر پر اس کے استقبال کے لیے شہریوں کی بڑی تعداد جمع تھی۔ انہوں  نے اسلامی تحریک ’’حماس‘‘ کے پرچم بھی اٹھا رکھے تھے۔ اس موقعے پر حماس کے ترانے بھی گائے گئے۔

صحافی مصعب سعید کو رہائی کے بعد ایک چوکی سے بیرزیت تک ایک قافلے کے ساتھ لایا گیا۔

مصعب سعید کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ برس اگست میں حراست میں لینے کے بعد چار ماہ کے لیے انتظامی قید میں ڈال دیا تھا جس کے بعد اس کی مدت حراست میں مزید چار ماہ کی توسیع کردی گئی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button