سعودی عرب

سعودی عرب کے شہر تبوک مسجد میں اذان دینے پر تنازع، موذن اور نمازی قتل

شیعیت نیوز: سعودی عرب کے شمال مغربی شہر تبوک میں اذان دینے کے تنازع پر مسجد کے موذن اور نمازی کو قتل کر دیا گیا۔

ترجمان تبوک پولیس کا کہنا ہے کہ موذن اور شہری کے درمیان فجر کی اذان دینے پر تلخ کلامی ہوئی، جھگڑا اس بات پر ہوا کہ فجر کی اذان کون دے گا۔

پولیس کے مطابق ملزم نے طیش میں آکر موذن اور ایک شخص پر تیز دھار آلے سے حملہ کیا جس سے دونوں جان کی بازی ہار گئے۔

ترجمان تبوک پولیس کا کہنا ہے کہ مسجد میں موذن اور نمازی کو قتل کرنے والے ملزم کو گرفتار کر کے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، خطے کے اگلے صدام حسین ہیں، سعودی مخالف رہنما

دوسری جانب سعودی میڈیا کے مطابق مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے امور کی جنرل پریذیڈینسی کے سربراہ شیخ عبدالرحمان السدیس نے ماہ رمضان میں عمرے اور نمازوں کی ادائیگی سے متعلق ہدایات جاری کی ہیں۔

کورونا وبا کے باعث ماہ صیام کے دوران مسجد الحرام میں روزانہ کی بنیاد پر ایک لاکھ 50 ہزار افراد کو عمرے اور عبادت کے لیے داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔

ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ماہ صیام کے دوران مسجد الحرام میں روزانہ صرف ڈیڑھ لاکھ افراد کو داخل ہونے کی اجازت ہوگی جن میں سے 50 ہزار معتمرین ہوں گے۔ معتمرین کے لیے عمر 65 سال سے زائد اور ویکسی نیشن مکمل ہونے کی شرط رکھی گئی ہے۔

حج اور عمرہ کے نائب وزیر ڈاکٹر عبدالفتح نے کہا کہ مسجد الحرام میں معمول کی عبادت کرنے اور عمرہ ادا کرنے کے خواہش مندوں کو ہفتہ واری الگ الگ پرمٹ جاری کیئے جائیں گے۔

اس حوالے سے ڈاکٹر عبدالفتح نے ماہ صیام میں عبادت اور عمرہ کے خواہش مندوں کو پرمٹ حاصل کرنے کے لیے توکلنا ایپ پر درخواست جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

شیخ عبدالرحمان السدیس نے کہا ہے کہ مسجد الحرام میں باجماعت تروایح کے اہتمام اور طاق راتوں میں قیام سے متعلق ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے تاہم امید ہے جلد اس حوالے سے فیصلہ کرلیا جائے گا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں کورونا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 3 لاکھ 94 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 6 ہزار 686 ہیں جب کہ 800 سے زائد مریضوں کی حالت نہایت نازک ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button