ایران

امریکی پابندیوں کی منسوخی ایٹمی معاہدے کی بحالی کا پہلا قدم ہے، عباس عراقچی

شیعیت نیوز: نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور نے امریکی پابندیوں کی منسوخی کو ایٹمی معاہدے کی بحالی کا پہلا قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پابندیوں کی منسوخی ہی سے ایران اپنے جوہری وعدوں میں کمی لانے کو روکے گا۔

ان خیالات کا اظہار سید عباس عراقچی نے بروز جمعہ کو جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے 18 ویں اجلاس کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

منعقدہ اس اجلاس کی قیادت، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے نائب سربراہ ’’انریکہ مورا‘‘ نے کی اور اس میں چین، فرانس، جرمنی، روس، برطانیہ اور ایران کے نمائندوں نے حصہ لیا تھا؛ اس اجلاس کا نائب وزرائے خارجہ اور سیاسی ڈائریکٹروں کی سطح پر انعقاد کیا گیا۔

اجلاس میں شریک فریقین نے 21 دسمبر 2020ء کے بیان کی روشنی میں ایٹمی معاہدے میں امریکی مکمل واپسی کا جائزہ لیتے ہوئے اس حوالے سے باہمی کوشش پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی غنڈہ گردی کے باوجود ماہ صیام میں مسجد اقصیٰ کھلی رکھنے کا فیصلہ

اس موقع پر ایرانی وفد کی قیادت کرنے والے نائب ایرانی وزیر خارجہ نے ایران کے مؤقف کی وضاحت کرتے ہوئے امریکی پابندیوں کی منسوخی کو جوہری معاہدے کی بحالی کا پہلا قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پابندیوں کی منسوخی ہی سے ایران اپنے جوہری وعدوں میں کمی لانے کو روکے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایران ایٹمی معاہدے میں امریکی واپسی کیلئے کسی بھی مذاکرات کی ضرورت نہیں ہے اور اس حوالے سے امریکہ کا راستہ بالکل واضح ہے؛ امریکہ جیسا کہ جوہری معاہدہ سے علیحدہ ہوگیا اور ایران کے خلاف پابندیاں عائد کیں ویسا ہی ایٹمی معاہدے میں واپس آکر پابندیوں کو منسوخ کر سکتا ہے۔

اجلاس میں شریک دیگر فریقین نے، ایٹمی معاہدے سے امریکی علیحدگی کے تباہ کن اثرات پر تبصرہ کرتے ہوئے، اس معاہدے کے ثمرات سے ایران کے مستفید ہونے پر زور دیا۔

اجلاس کے اختتام میں فریقین نے جوہری وعدوں کو نبھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے آئندہ ہفتے کے دوران، ویانا میں مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنے پر زور دیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ جوہری معاہدے کے اصولوں کے مطابق، مشترکہ کمیشن، اس معاہدے کے نفاذ کی نگرانی کا ذمہ دار ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button