دنیا

نہر سوئز کی بندش پر امریکہ کو پریشانی لاحق

شیعیت نیوز: نہر سوئز کی بندش پر امریکی وزارت جنگ پینٹاگون کو پریشانی لاحق ہوگئی ہے۔

الجزیرہ ٹیلی ویژن کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت جنگ پینٹاگون کے بعض عہدیداروں کا کہنا ہے کہ نہر سوئیز کی بندش کی وجہ سے علاقے میں امریکی بحری بیڑوں کی نقل و حرکت متاثر ہوسکتی ہے۔

امریکی جریدے ہل نیوز کے مطابق پینٹاگون کے حکام بندش سے پیدا ہونے والی منفی صورتحال سے بچنے اور علاقے میں اپنی فوجی نقل و حرکت کو یقینی بنانے لیے متبادل راستوں پر غور کر رہے ہیں۔

سوئیس کنال اتھارٹی کا کہنا ہے کہ وہ مذکورہ بحری جہاز کو باہر نکالنے کے لیے رات دن کام کر ر ہی ہے تاہم اس آپریشن میں مزید ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔

بندش کی وجہ سے تیل اور اشیائے صرف سے لدے دو سوچالیس بحری جہاز کھلے سمندروں میں راستہ کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں۔

ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا کہ نہر سوئز کی بندش کے باعث دنیا بھر میں خوراک، تیل اور ویکسین کی یومیہ ترسیل بھی متاثر ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ میں ایشیائی نژاد باشندوں کے خلاف تشدد میں اضافہ

دوسری جانب نہر سوئز میں پھنسے تائیوان کے ایور گرین نامی مال بردار بحری جہاز کو نکال لیا گیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق نہر سوئز میں پھنسے مال بردار جہاز کو نکال لیا گیا ہے لیکن ابھی تک واضح نہیں کہ تجارتی راستہ جہازوں کی آمدورفت کیلئے کب کھولا جائے گا۔

مال بردار جہاز منگل کو نہر سوئز میں پھنس گیا تھا، نہر سوئز میں بحری جہاز پھنسنے سے اربوں ڈالر کا نقصان ہوا کیونکہ جہاز پھنسنے سے سیکڑوں مال بردار جہاز رک گئے تھے۔

دنیا کی اہم تجارتی گزرگاہ بند ہونے سے یومیہ 9 ارب ڈالر مالیت کی تجارت متاثر ہوئی، تجارتی نقل و حمل کے نقصان کا تخمینہ 400 ملین ڈالر فی گھنٹہ لگایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ دس فیصد سے زائد عالمی تجارت نہر سوئز کے راستے ہوتی ہے، ایک دیوہیکل تجارتی بحری جہاز کے پھنس جانے کے باعث یورپ اور ایشیا کو ملانے والی اہم ترین آبی گزرگاہ نہر سوئیز پچھلے ایک ہفتے سے بند ہے۔

 

 

متعلقہ مضامین

Back to top button