اہم ترین خبریںسعودی عرب

سعودی عرب کی اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر ایگنیس کالامارڈ کو موت کی دھمکی

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ نے ماورائے عدالت قتل کے معاملات میں اپنی خصوصی رپورٹر ایگنیس کالامارڈ کے اس بیان کی تصدیق کی ہے کہ ایک سینئر سعودی عہدیدار نے انھیں موت کی دھمکی دی ہے ۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے ماورائے عدالت قتل کے معاملے میں اپنی خصوصی رپورٹر ایگنیس کالامارڈ کو ایک سعودی عہدیدار کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکی سے متعلق بیان کی تصدیق کی ہے۔

کالامارڈ نے اس سے قبل کہا تھا کہ جمال خاشقجی قتل کیس میں ایک سعودی عہدیدار کے ملوث ہونے کے بارے میں ان کی تحقیقات کے باعث سعودی حکام نے جنوری دوہزار بیس میں جنیوا میں اس بین الاقوامی ادارے کے دیگر حکام کے ساتھ اجلاس میں ان پر بے بنیاد الزامات لگاتے ہوئے انھیں قتل کی دھمکی دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : بحیرہ عرب میں اسرائیلی بحری جہاز پر میزائل حملہ

واضح رہے کہ ایگنیس کالامارڈ نے ہی سب سے پہلے سن دوہزار اٹھارہ میں ترکی میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے مخالف صحافی جمال خاشقجی کو سعودی قونسلیٹ میں قتل کئے جانے کے بارے میں تفصیلی رپورٹ میں کہا تھا کہ اس بات کے ٹھوس ثبوت پائے جاتے ہیں کہ خاشقجی کے قتل میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اور کئی دیگر اعلی حکام ملوث ہیں۔

حکومت ترکی اور سی آئی اے کی رپورٹوں میں بھی تصدیق کی گئی ہے کہ جمال خاشقجی کا قتل سعودی ولی عہدبن سلمان کے براہ راست حکم سے انجام دیا گیا ہے۔

دوسری جانب سعودی عرب کے سینئر عہدیدار نے اقوام متحدہ کے تفتیش کار اگنیس کیلمارڈ کو 2018 میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی سے تفتیش پر قتل کی دھمکی دینے کا دعویٰ مسترد کردیا۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق برطانوی اخبار گارجین نے رپورٹ میں کہا تھا کہ جنوری 2020 میں جنیوا میں اقوام متحدہ کے عہدیداروں کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران سعودی عرب کے ایک سینئر عہدیدار نے دو مرتبہ دھکمی دی کہ اگر اقوام متحدہ نے انہیں نہیں روکا تو کلیمارڈ کو خیال رکھنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : کورونا کے باعث فلسطینی تحریک آزادی کی دو توانا آوازیں ہمیشہ کے لیے خاموش

اقوام متحدہ کی ماورائے آئین و قانون قتل اور پھانسیوں سے متعلق امور کی نمائندہ خصوصی کلیمارڈ نے کہا تھا کہ ان الفاظ کو جنیوا میں ان کے ساتھیوں نے قتل کی دھمکی سے تعبیر کیا تھا۔

سعودی عرب کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ عواد بن صالح العواد کا کہنا تھا کہ کلیمارڈ اور اقوام متحدہ کے عہدیداروں کا ماننا ہے کہ انہیں خطرہ ہے۔

سعودی عرب کے سابق وزیر اطلاعات نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ میں ان خیالات کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے وہ گفتگو مکمل طور پر یاد نہیں ہے، میرا کبھی ایسا ارادہ نہیں ہوگا یا اقوام متحدہ کے نامزد کسی فرد کو دھمکی دوں یا نقصان پہنچاؤں یا اس معاملے پر کسی کے لیے بھی ایسا کروں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے جو کچھ کہا تھا اس کو دھمکی کا رنگ دیا گیا جس پر میرا دل دکھا ہے۔ اقوام متحدہ یا ان کی نمائندہ کلیمارڈ کی جانب سے اس کے بعد کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ یاد رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے سعودی نژاد امریکی صحافی جمال خاشقجی کو ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button