اہم ترین خبریںسعودی عرب

آل سعود کے ہاتھوں قطیف شہر میں سینکڑوں شیعہ خاندانوں کی جبری نقل مکانی

شیعیت نیوز: سعودی حکومت نے قطیف شہر میں ایک علاقے کو مکمل طور پر تباہ کرنے کا فیصلہ کیا ہےجو حالیہ برسوں میں عوامی مظاہروں کا مرکز رہا ہے۔

مشرقی سعودی عرب میں شیعہ شہر قطیف کے مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت شہر کے مرکز میں واقع الثورہ(انقلاب) اسٹریٹ سے سینکڑوں خاندانوں کو بے دخل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ناشط قطیفی کے نام سے سائبر اسپیس کے ایک اکاؤنٹ کے مطابق اس سڑک پر خاص طور پر سنہ 2011 میں بہت سارے مظاہرے ہوئے ہیں ، اس سڑک پر رہنے والے ہر خاندان میں ایک شہید ، زخمی یا نظربند ہےتاہم اب 521 خاندانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کچھ پیسے کے لئے اپنے گھروں کو خالی کریں۔

ناشط قطیفی نے لکھاکہ سعودی حکومت کا مقصد 2011 کے مظاہروں کی ہر علامت اور یاد کو مٹا ناہے،خاص طور پر الثورہ ا اسٹریٹ جو قطیف میں انقلاب اور احتجاج کی علامت بن چکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : القاعدہ دہشت گردوں کو امریکہ کے خفیہ اداروں نے قائم کیا، سید حسن نصراللہ

سعودی حکومت نے کہا ہے کہ اس علاقہ کے رہائشی پیسے لے کر اپنے مکانوں کو خالی کردیں تاہم رہائشیوں کا اپنے مکانوں کوبیچنا یا علاقے سے باہر منتقل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، مکینوں کے مطابق ، مجوزہ رقم مکان خریدنے کے لیےکافی نہیں ہے اور یہ کہ کچھ گھروں میں کئی خاندان آباد ہیں اس طرح کنبوں کے لئے رہائشی بحران پیدا ہوا ہے۔ سعودی کارکن کے مطابق ، اس کا مقصد خطے کی ترقی نہیں ہے بلکہ سعودی حکومت عوام سے بدلہ چاہتے ہیں۔

یادرہے کہ اسی طرح کا واقعہ 2017 میں قطیف کے علاقے المسورہ میں پیش آیا تھا اور بلڈوزروں کے ذریعہ متعدد مکانات تباہ کر دیے گئے تھےنیز گذشتہ سال نومبر میں سعودی عہدے داروں نے قطیف میں واقع امام حسین (ع) مسجد جہاں آیت اللہ باقر النمر نماز پڑھاتے تھے او ر خطبے دیتے تھے،اس کو توڑ ڈالا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ نہ صرف قطیف بلکہ سعودی عرب کے دیگر حصوں میں بھی مکانات کے انہدام اور مکینوں کے جبری طور پر نقل مکانی نے سخت عوامی احتجاج کو مشتعل کیا ہے،اسی طرح شمال مغربی سعودی عرب میں نیوم پروجیکٹ کے بہانے سے ہویتات قبیلے کے ہزاروں خاندان نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔

یادرہے کہ اسی طرح جنوب مغربی سعودی عرب میں محمد بن سلمان کے حکم پر ترقی دینے کے بہانے سینکڑوں خاندانوں کو السودہ کے علاقے میں اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button