ایران

یمن کے مظلوم عوام کے خلاف طاقت کا استعمال عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، بقائی ہامانہ

شیعیت نیوز: جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں ایران کے مستقل نمائندے بقائی ہامانہ نے تنازعات کے خاتمے ، یمن کی یکجہتی ، خودمختاری اور سیاسی آزادی کو برقرار رکھنے کے لئے مزید کوششوں کے فروغ کا مطالبہ کیا۔

یہ بات اسماعیل بقائی ہامانہ پیر کے روز اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ تنازعات کے خاتمے ، یمن کی یکجہتی ، خودمختاری اور سیاسی آزادی کو برقرار رکھنے کے لئے مزید کوششوں کے فروغ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ جو جنگ کو ہوا دے رہے ہیں انہیں ان ہتھیاروں جو صرف بے گناہ لوگوں کو ہلاک کرنے کے لئے استعمال ہوتے ہیں، کی فروخت کو روکنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی حکام کا اعتراف شکست ایرانی عوام کی بڑی کامیابی ہے، حسن روحانی

انہوں نے یمن کی انسانی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یمنی عوام کے خلاف غیر قانونی دباؤ کا استعمال اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی اور حق خودارادیت کے اصول کے منافی ہے۔

بقائی ہامانہ نے یمنی بحران کے لئے کچھ ممالک کی مالی مدد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ محاصرے کا خاتمہ اور فوجی مداخلت کا خاتمہ اور انسانی امداد تک رسائی کو آسان بنانے کو ترجیح دی جانی چاہئے۔

انہوں نے بعض ممالک کی جانب سے یمن کے بحران کیلئے مالی امداد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں انسانی المیہ رونما کرنےوالوں کے اقدامات کوبرملا کیا جانا چاہئیے اور یمن کے محاصرے کے خاتمے اور جنگ بندی اورانسانی بنیادوں پر امداد سر فہرست ہونی چاہئیے۔

ایرانی سفیر نے مزید کہاکہ اسلامی جمہوریہ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اور دیگر فریقوں سے مشاورت کے ذریعے اس خونی تنازعہ کے حل کے لئے اپنی کوششوں کو جاری رکھنے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران یمنی عوام کی تکالیف اور دکھ کے خاتمے کے لئے کسی بھی خیو خواہانہ اقدام کا خیرمقدم کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button