ایران

سعودی عرب کا اسلامی اور تاریخی آثار کو تخریب کرنے میں پہلا نمبر ہے، محمدی گلپائگانی

شیعیت نیوز: رہبر معظم انقلاب اسلامی کے دفتر کے انچارج حجۃ الاسلام والمسلمین محمدی گلپائگانی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کا اسلامی اور تاریخی آثار کو تخریب کرنے میں پہلا نمبر ہے اور آل سعود کا اصلی ہدف بھی اسلامی اور تاریخی آثار کو تباہ و برباد کرنا ہے۔

محمدی گلپائگانی نے مرمر محل اور دفینہ میوزیم کی عمارت کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خط میں اس بات پر تاکید کی ہے کہ تاریخی اور اسلامی آثار کو عوام کے مشاہدے اور دیکھنے کے لئے کھول دیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ سعد آباد میں 16 محل ہیں جن میں ایک محل ملک حسین کے لئے تھا اور وہ ہر ہفتہ شب جمعہ یہاں آیا کرتا تھا اور شاہ کے ساتھ عیاشی کیا کرتا تھا۔ انقلاب اسلامی کی برکت سے آج ان تمام محلوں کو میوزیم میں تبدیل کردیا گیا ہے اور ان کی حفاظت کا سلسلہ جاری ہے۔

محمدی گلپائگانی نے کہا کہ صدام معدوم کے بعد امریکی پول بریمر عراق کا حاکم ہوا جس نے عراق کے تاریخی آثار کو تاراج کیا ۔

انھوں نے کہا کہ خطے میں سعودی عرب واحد ملک ہے جس نے سعودیہ میں تمام تاریخی اور اسلامی آثار کو بے دردی اور بے رحمی کے ساتھ مٹا دیا کیا ہے جن میں پیغمبر اسلام (ص) کی آل، اصحاب اور ازواج مطہرات کے مزارات بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : عراق: خانقین میں عراقی فوج اور حشدالشعبی کی کارروائی کا آغاز

دوسری جانب ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کےعالمی امور کے نمائندے حسین امیرعبداللهیان نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ امریکہ کی موجودہ حکومت دہشت گردی کے حوالے سے دوغلی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

حسین امیرعبداللهیان کا کہنا تھا کہ جو بائیڈن کا انتخابی نعرہ دہشت گردی کے خلاف جنگ تھا تاہم داعش کا مقابلہ کرنے والی مقامی فورسز پر حملہ کرنے کیلئے ان کے فرمان سے بخوبی واضح ہو گیا کہ وائٹ ہاؤس نہ فقط دہشت گردی کے مقابلے میں دوہری پالیسی پر عمل پیرا ہے بلکہ وہ داعش کا دوست بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ میں کوئی بڑی تبدیلی رونما نہیں ہوئی صرف وائٹ ہاؤس کے کرایہ داروں کا ماسک تبدیل ہوا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی وزارت جنگ پینٹاگوں نے اعلان کیا ہے کہ امریکی جنگی طیاروں نے امریکی صدر جوبائیڈن کی ہدایات پر مشرقی شام میں مزاحمتی گروہوں سے متعلق ٹھکانوں پر بمباری کی تاہم امریکہ کے کئی سینیٹروں نے شام پر امریکی فوج کے حملے کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔

امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے عہدیدار کریس مورفی نے ایک بیان میں اس حملے کے سلسلے میں جوبائیڈن سے وضاحت پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ورجینیا کے ڈیموکریٹ سینیٹر ٹم کین نے بھی امریکی فوج کے اس حملے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے اسے غیر قانونی اقدام قرار دیا ہے۔ ریپبلکن پارٹی کے سینیٹر رینڈ پال نے بھی شام پر حملے کی مذمت کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button