عراق

عراق: خانقین میں عراقی فوج اور حشدالشعبی کی کارروائی کا آغاز

شیعیت نیوز: عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورس حشدالشعبی نے داعش دہشت گرد گروہ کے باقی بچے افراد کا تعاقب کرنے کے لئے صوبے دیالہ کے علاقے خانقین میں کارروائی شروع کر دی ہے۔

المعلومہ کی رپورٹ کے مطابق عراق کے سیکورٹی ذریعے نے اعلان کیا ہے کہ صوبے دیالہ کے علاقے خانقین میں عراقی فوج کے پانچویں ڈویژن اور عوامی رضاکار فورس حشدالشعبی کی یہ کارروائی عراقی فضائیہ اور ائیرواسپیس کے تعاون و حمایت سے شروع کی گئی ہے۔

جاری کئے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس مشترکہ کارروائی کا مقصد خانقین کے علاقے زور الاصلاح سے داعش دہشت گرد گروہ کے باقی بچے عناصر کا صفایا کرنا ہے۔

عراق کے بعض صوبوں منجملہ الانبار، صلاح الدیں دیالہ اور کرکوک میں حالیہ دو ماہ کے دوران دہشت گردوں کی سرگرمیاں کافی تیزی کے ساتھ بڑھی ہیں۔دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی یہ سرگرمیاں اس بات کا باعث بنی ہیں کہ عراق کی مسلح افواج اپنے ملک کے مختلف علاقوں میں باقی بچے ان دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کریں اور گذشتہ پانچ ہفتوں کے دوران اس آپریشن میں دہشت گرد گروہوں منجملہ داعش کے کئی سرغنہ ہلاک کر دیئے گئے ہیں جبکہ ان کے ٹھکانوں کو تباہ اور متعدد دیگر دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب کو 15 ڈرون اور 1 بیلسٹک میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا ، جنرل یحیی سریع

دوسری جانب عراق میں جاری مظاہروں کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ملک میں جاری مظاہروں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے عراق کے سابق وزیر اعظم نوری المالکی نے کہا کہ ملک کو تقسیم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

نوری المالکی کا کہنا ہے کہ عراق کے اندر وسیع پیمانے پر افرا تفری پیدا کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ ذی قار خاص طور پر ناصریہ شہر کے حالات اس بات کی علامت ہیں کہ عراق کے مرکزی اور جنوبی علاقوں میں بد امنی پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

عراق کے سابق وزیراعظم نے بتایا کہ کچھ گروہوں کے ذہن میں ناصریہ کے حوالے سے منصوبے ہیں جنہیں وہ نافذ کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں مظاہرین کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ تباہ کن گروہوں کی سازشوں میں نہ آئیں کیونکہ اس سے عراق کو نقصان پہنچے گا۔

واضح رہے کہ عراق کے صوبہ ذی قار میں کافی عرصے سے حکومت مخالف مظاہرے ہو رہے ہیں۔ مظاہرین گورنر کو برخاست کرنے، روزگار اور مالی بد عنوانی کے بارے میں مظاہرے کر رہے ہیں۔

ان مظاہروں میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔ عراقی ذرائع کے مطابق ذی قار میں ہونے والے مظاہرے اب ناصریہ تک پھیل گئے ہيں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button