یمن

رضاکار فورسز مآرب سے صرف 5 کیلو میٹر کے فاصلے پر، اہم کمانڈر ہلاک

شیعیت نیوز: یمن کے مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ یمن کی مستعفی ہونے والی عبد ربہ منصور ہادی کے ایک اہم کمانڈر کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کے مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ یمن کی مستعفی ہونے والی عبد ربہ منصور ہادی کی حکومت کا اہم کمانڈر عبدالغنی شعلان مآرب میں یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورسز کے حملے میں ہلاک ہو گیا ہے۔

مآرب میں خونریز جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اور یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورسز مآرب سے صرف 5 کیلو میٹر کے فاصلے پر ہیں۔

روزنامہ الاخبار کی رپورٹ کے مطابق یمنی فورسز کی مآرب کی جانب پیشقدمی کے ساتھ ہی صنعا نے اس شہر کے قبائل کو جھڑپوں کے مقام سے دور رکھنے کے لئے اپنے رابطے بڑھا دیئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : النمر خاندان سے آل سعود کی دشمنی، شہید شیخ باقر النمر کے بھائی گرفتار

دوسری جانب انصاراللہ کے رہنما نے کہا ہے کہ سعودی عرب پر حملے اس وقت بند ہوں گے جب سعودی عرب، یمن پر جارحیت نہ کرے اور یمن کا محاصرہ ختم کرے ۔

المیادین ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق انصاراللہ کے سیاسی سیل کے سربراہ محمد البخیتی نے کہا ہے کہ میزائلی حملے بند کرنے کا دارومدار یمن پر سعودی جارحیت اور محاصرے کے خاتمے پر ہے اور اس کے بعد ہی صنعا، بحران کے سیاسی حل کیلئے مذاکرات کی میز پر بیٹھ سکتا ہے۔

محمد البخیتی نے یمن کے محاصرے کو جنگ سے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی نئی حکومت یمن کا محاصرہ جاری رہنے کے ساتھ صنعا سے جارحین کے خلاف جنگ نہ کرنے کی بات کر رہی ہے جبکہ سعودی عرب کے فوجی مراکز کو نشانہ بنانا ہمارا قانونی حق ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کے شہریوں سے کہا کہ وہ اس ملک کے فوجی مراکز کے قریب نہ جائیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button