مقبوضہ فلسطین

فلسطینی اتھارٹی اور مصر میں گیس معاہدے کی تفصیلات سامنے لائی جائیں، موسیٰ ابو مرزوق

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی اور مصر کے درمیان غزہ میں گیس فیلڈ سے متعلق ہونے والے معاہدے کی تفصیلات سامنے لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حماس کے مرکزی رہنما نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں گیس فیلڈ کے حوالے سے مصر اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان طے پانے والے معاہدے میں بہت سے ابہام ہیں۔ اس معاہدے کی تمام تفصیلات سامنے لائی جائیں۔

موسیٰ ابو مرزوق نے کہا کہ فلسطینی قوم اور غزہ کی پٹی کے عوام یا علاقے کے حوالے سے ہونے والے کسی بھی معاہدے اوراعلان کو فلسطینی قوم کے سامنے لانا ضروری ہے۔

انہوں‌نے کہاکہ اگرہم گیس جیسی بنیادی ضرورت اسرائیل سے حاصل کرنے پرمجبور ہیں تو ہمیں اپنے قدرتی وسائل کو استعمال میں لانے کا حق ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ ہمارے قدرتی وسائل ہم سے دور کسی دوسرے ملک ملک میں جائیں۔

خیال رہےکہ حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی اور مصری حکومت کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے۔ اس معاہدے کے تحت فلسطینی اتھارٹی اور مصر مشترکہ طور پر غزہ میں موجود گیس کے ذخائر کو دریافت کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : العیسویہ اور نابلس میں فلسطینیوں کا اسرائیلی فوج سے تصادم

دوسری جانب حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن اور جماعت کے خارجہ امور کے سربراہ محمد نزال نے کہا ہے کہ ان کی جماعت فلسطین میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات سے قبل ماحول سازگار بنانے کے لیے فلسطینی اتھارٹی سے ٹھوس اقدامات کی منتظر ہے۔

القدس چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ قاہرہ میں دو ہفتے قبل طے پائے معاہدے کو عملی شکل دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کو عملی شکل دینے کے لیے صدر عباس کی طرف سے ایک فرمان جاری کیا گیا ہے مگر حماس کو ابھی مزید ٹھوس اقدامات کا انتظار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے غرب اردن میں مزید ٹھوس اور امید افزا اقدامات کے منتظر ہیں۔ عوام کو 15 سال کی مایوسی سے نکالنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے فلسطینی اتھارٹی کو طے پائے معاہدوں پرعمل درآمد کی ضرورت ہے۔

محمد نزال نے بتایا کہ قاہرہ میں حال ہی میں حماس اور تحریک فتح کے درمیان ہونے والے مذاکرات ماضی کی نسبت زیادہ ٹھوس اور سنجیدہ رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button