یمن

مذاکرات سے پہلے حملے بند اور محاصرہ ختم کیا جائے، عوامی تحریک انصاراللہ

شیعیت نیوز: یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کے حملوں اور جارحیت کے دوران سیاسی عمل کو آگے بڑھانا ممکن نہیں ہے۔

یہ بات یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان اور نیشنل سالویشن حکومت کے مذاکراتی وفد کے ترجمان محمد عبدالسلام نے امریکی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہی۔

محمد عبدالسلام کا کہنا تھا کہ جارح قوتیں پہلے حملے بند اور یمن کا محاصرہ ختم کریں اس کے بعد ہی سفارتی اقدامات کو آگے بڑھانے کا امکان پایا جاتا ہے۔

انصار اللہ یمن اس سے پہلے چار بار سعودی اتحاد کے ساتھ مذاکرات کرچکی ہے جس میں الحدیدہ میں جنگ بندی بھی شامل تھی لیکن سعودی فوجی اتحاد نے آج تک جنگ بندی کی پابندی نہیں کی اور صنعا ایئر پورٹ کی ناکہ بندی ختم کرنے کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔

قابل ذکر ہے کہ امریکی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں انصاراللہ اور یمن کی سالویشن حکومت سے مختلف صوبوں میں سعودی جنگی اتحاد کے خلاف حملے بند اور پیشقدمی روکنے کی اپیل کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ذکر اہل بیتؑ سےنفرت، آل سعود نے نوحہ خواں کو پھانسی پر چڑھا دیا

دوسری جانب یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے ایک رکن محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ یمنی عوام کی مشکلات اور مصائب کا اصلی ذمہ دار امریکہ ہے۔

اس نے کہا کہ امریکہ کے بغیر سعودی عرب اور امارات معمولی سی حرکت نہیں کرسکتے ، سعودی عرب اور امارات خطے میں امریکی ایجنٹ اور آلہ کار ہیں۔

محمد علی الحوثی نے کہا کہ امریکہ امن و صلح کا کبوتر نہیں بلکہ یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ کا اصلی سبب ہے۔

انہوں نے کہا کہ یمنی عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ یمن پر مسلط کردہ جنگ میں امریکہ، برطانیہ ، فرانس ، سعودی عرب اور امارات باہم شریک ہیں اور یمنی عوام کے خون میں امریکہ کے ہاتھ بھی رنگین ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button