مقبوضہ فلسطین

امریکی صدر جو بائیڈن پر بھروسہ کرنا ایک سراب ہے، مصطفی البرغوثی

شیعیت نیوز: فلسطینی تحریک کے سکریٹری جنرل مصطفی البرغوثی نے کہا کہ صیہونی حکومت فلسطینیوں میں تفرقہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے اور جو بائیڈن کی حکومت پر کسی قسم کا اعتماد ایک سراب ہے۔

فلسطینی قومی موومنٹ کے سکریٹری جنرل مصطفی البرغوثی ، جو فلسطینی گروپوں کے اجلاس میں شرکت کے لئے قاہرہ میں ہیں ، نے مذاکرات میں ماحول کو مثبت اور تعمیری قرار دیا، البرغوثی نے المیادین کو بتایا کہ اب تک کی بات چیت میں فلسطینی گروپوں نے صاف ستھرا اور مشہور ججوں کا خصوصی انتخابی ٹربیونل قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

یادرہے کہ فتح اور حماس سمیت چودہ فلسطینی گروپ آئندہ پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کے بارے میں تبادلہ خیال کے لئے پیر کو پہلی بار قاہرہ میں جمع ہوئے ہیں۔

اس کے بعد فلسطینی شخصیت کا کہنا تھا کہ فتح اور حماس کی تحریکوں کے درمیان مختلف امور پر ایک معاہدہ طے پایا ہے اور دوسرے فلسطینی گروپوں نے اس عمل کا پرتپاک خیرمقدم کیا ہے نیز آئندہ انتخابات میں تفرقہ ختم ہونا چاہیے نہ کہ یہ مزید تقسیم کا سبب بنیں۔

یہ بھی پڑھیں : بغداد میں امریکی سفارت خانہ ہے یا فوجی چھاؤنی، عراقی رکن پارلیمنٹ احمد الکنانی

مصطفی البرغوتی نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت فلسطینی گروپوں میں تفرقہ اور اختلافات ڈالنے کی کوشش میں ہے اور دوسری طرف سب کو یہ جان لینا چاہئے کہ نئی امریکی انتظامیہ پر انحصار کرنا سراب پر اعتماد کرناہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ ستمبر میں ، فلسطینی تحریک کے سکریٹری جنرل نے استنبول میں ایک اجلاس میں اتفاق رائے کیا کہ جلد سے جلد (پارلیمانی ، صدارتی اور قومی اسمبلی) انتخابات کرائے جائیں۔

یادرہے کہ اگر تین روزہ انتخابات وقت پر ہوتے ہیں تو یہ ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصے میں پہلی بار ہوگا، آخری بار فلسطینیوں نے مقبوضہ علاقوں میں صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کا انعقاد بالترتیب 2005 اور 2006 میں کیا تھا لیکن حماس کی فتح کے ساتھ ہی ، محمود عباس کی سربراہی میں تحریک فتح نے اسے تسلیم نہیں کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button