مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج کی جنین میں فائرنگ سے چار فلسطینی زخمی، دو فلسطینی نوجوان اغوا

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج نے 1948 کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ملازمت کے لئے جانے والے ایک فلسطینی نوجوان پر جنین میں فائرنگ کر دی۔

مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے دیوار فاصل کے قریب فلسطینی نوجوان خالد ناصر فریحات کے پیر میں گولی مار دی۔ جنین میں فائرنگ واقعہ کے بعد فلسطینی نوجوان کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

1948 کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں روزگار کے لئے جانے  والے فلسطینی مزدوروں کو اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے مسلسل نشانہ بنانے کی سرگرمیاں سامنے آتی رہتی ہیں۔

اس کے علاوہ جنین میں اتوار کی صبح اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

اسرائیلی فوج نے فلسطینی نوجوانوں پر دھاتی گولیوں اور اشک آور گولوں کی بارش کر دی جس کے نتیجے میں دو نوجوان حسن ترکمان اور ضیا یوسف پاؤں میں گولیاں لگنے کی وجہ سے زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی مسلمان مسجد اقصیٰ کی طرف رخت سفر باندھ لیں، عکرمہ صبری

اس کے علاوہ فلسطینی کم عمر ثامر المہر کو ربڑ کی گولیاں لگنے کی وجہ سے زخمی ہوگئی۔ اس کے علاوہ فلسطینی نوجوان ابراہیم السعدی کو اسرائیلی فوج کی جانب سے کچلے جانے کے بعد ان کے پاؤں اور کمر پر چوٹ آگئی۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر قلقیلیہ میں ایک چوکی کے پاس سے گذرنے والے دو فلسطینی نوجوانوں کو حراست میں‌ لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ یہ گرفتاری شمال مشرقی قصبے عزون میں عمل میں لائی گئی۔

مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے دو فلسطینی نوجوانوں یوسف حسین اور جہاد حسین کو عزون سے اس وقت حراست میں لیا جب وہ ایک چوکی سے گذر کرقصبے میں داخل ہو رہے تھے۔

عزون قصبے کے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں نے پہلے ہی عرصہ حیات تنگ کررکھا ہے۔ قصبے کی نصف آبادی یعنی 25 ہزار دونم پر غاصب صیہونی آباد ہیں۔

عزون میں آئے روز اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کے اغوا اور گرفتاریوں کے واقعات سامنے آتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق قابض فوج ہر سال اس قصبے سے200 فلسطینیوں کو گرفتار کرکے انہیں پابند سلاسل کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button