دنیا

سخت ترین سکیورٹی کے باوجود وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے جاری

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ 32 ویں ہفتے بھی جاری رہا۔ دوسری طرف مغوی اسرائیلی فوجی کی ماں نے نیتن یاھو اور گینٹز پر شدید تنقید کی ہے۔

آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو کی پالیسیوں اور مالی بدعنوانیوں کے خلاف اسرائیل کے مختلف علاقوں من جملہ تل ابیب میں مظاہرے ہوئے۔

مقبوضہ فلسطین کے باشندوں نے سکیورٹی کے سخت حصار کے باوجود مظاہروں میں شرکت کی اور صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کے استعفے کا مطالبہ کیا اور ڈیموکریسی یا انقلاب اور نیتن یاہو کے استعفے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جیسے نعرے لگائے۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے نیتن یاہو کے گھر کےعقبی دروازے کو بند کردیا ہے۔

اسرائیل کے زیر قبضہ مختلف مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں گزشتہ کئی مہینے سے نیتن یاہو کی اقتصادی پالیسیوں، مالی بدعنوانیوں اور کورونا کی روک تھام میں ان کی خراب کارکردگی کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں ۔

مظاہرین، کورونا کے معاملے میں نیتن یاہو کی کابینہ کی کمزور کارکردگی پر احتجاج کر رہے ہیں اور ان کی اور ان کی اہلیہ کی مالی بندعنوانی کے باعث جلد سے جلد ان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ایران نے فرانسیسی مطالبے پر سعودی عرب سے متعلق اہم فیصلہ کرلیا

دوسری جانب فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی ھدار گولڈن کی ماں نے ایک بار پھر وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور وزیر دفاع بینی گینٹز پر شدید تنقید کی ہے۔

لیا گولڈن نے عبرانی ٹی وی چینل 12 سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج رات ڈالروں کے تھیلے غزہ کی پٹی میں داخل ہوں گے۔ مگر ہمارے بیٹوں کی رہائی کا کوئی بندو بست نہیں ہوسکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ  نیتن یاہو اور گینٹز نے اسرائیلی فوج کے جوانوں کو ترک کر دیا ہے۔

لیا گولڈن کے مطابق ریاست دشمنوں کے ساتھ اتحاد کر رہی ہے اور اپنے بیٹوں کو واپس کرنے کا مطالبہ نہیں کرتی۔ کنیسیٹ میں خارجہ امور اور سلامتی کمیٹی حکومت کی سرگرمیوں کی نگرانی نہیں کرتی ہے۔

لیا گولڈن نے مزید کہا کہ نیتن یاہو اور گینٹز نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنے فوجیوں کو میدان جنگ میں تنہا چھوڑیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button