امریکی سابق صدر ٹرمپ کے مواخذے سے قبل ان کے وکلا کے استعفے

شیعیت نیوز: امریکہ کے سابق صدر کے کئی وکلا نے ٹرمپ کے مواخذے سے قبل مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔ دوسری طرف کورونا ویکسین آبادی کم کرنیکی سازش ہے، ٹرمپ کے حامیوں نے سنٹر بند کروا دیا۔
روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ کی وکلا ٹیم سے پانچ وکلا نے اپنے تعاون سے دستبردار اور مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔
سی این این نے بھی رپورٹ دی ہے کہ شمالی کیرولائنا کے وکیل جاش ہاورڈ اور اسی طرح جانی گازر نیز گریگ ہیرس نے ٹرمپ کی وکلا ٹیم کے ساتھ تعاون کرنے سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے۔
ہفتے کے روز پولیٹکو جریدے نے بھی رپورٹ دی تھی کہ جنوبی کیرولائنا کے بوچ باورز اور ڈیبورا باربیز امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ کی وکلا ٹیم سے دستبردار ہو گئے ہیں۔
امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ پر چھے جنوری کو امریکی کانگریس کی عمارت پر دھاوا بولنے کے لئے اپنے طرفداروں کو ورغلانے جیسا سنگین الزام عائد کیا گیا ہے جس کی بنا پر امریکی کانگریس کے ڈیموکریٹ اراکین نے ٹرمپ کے مواخذے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔
ٹرمپ کا مواخذہ ہونے کی صورت میں امریکہ کی تاریخ کے وہ پہلے ایسے صدر ہوں گے کہ جن کو چار برس کی مدت میں دو بار مواخذے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : تین ہزار سے زیادہ امریکی شہری کا بائیڈن سے ایران مخالف پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ
دوسری جانب امریکہ میں مشتعل مظاہرین نے ڈوجر اسٹیڈیم میں کورونا سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے ملک کے سب سے بڑے مرکز صحت کو یہ کہہ کر بند کرادیا کہ یہ ویکسین آبادی کو کم کرنے کی اشرافیہ کی ایک سازش ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق لاس اینجلس کے دوجر اسٹیڈیم میں قائم کورونا ویکسین کے ایک مرکز کو مظاہرین کی جانب سے احتجاج پر بند کردیا گیا ہے۔
سیکڑوں مظاہرین کورونا سینٹر پر جمع ہوئے اور ویکسی نیشن کو سازش قرار دیتے ہوئے شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین میں زیاد تعداد ٹرمپ کے حامیوں کی تھی جنہوں نے پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جن میں درج تھا کہ کورونا ویکسی نیشن آبادی پر قابو پانے کی ملکی اشرافیہ کی ایک سازش ہے۔
مظاہرین نے ویکسی نیشن کو بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔مظاہرے میں شامل ایک شخص نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ کوئی ویکسین نہیں ہے، یہ سینٹر ذبیحہ خانہ ہے یا ایک تجربہ گاہ ہے جہاں ہم سب کو چوہا بنایا گیا ہے جن پر سائنسی ریسرچ کی جائے گی۔