دنیا

غیر قانونی پابندیوں کا نفاذ کھلی دھمکی کے مترادف ہے، ولادیمیر پوتین

شیعیت نیوز: روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے کہا ہے کہ غیر قانونی پابندیوں کے نفاذ کا عمل ایک خطرناک اقدام جس سے بشریت کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

تاس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر نے ڈیووس اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ غیر قانونی پابندیاں، اقتصادی بندشیں، مالی، اطلاعات و ٹیکنالوجی سے متعلق پابندیاں ایک خطرناک اقدام ہے جس سے یکطرفہ فوجی طاقت کے استعمال کا خطرہ اور دنیا میں کشیدگی کے مراکز میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بائیڈن انتظامیہ نے امارات اور سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی عائد کردی

روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے ڈیووس کے آنلائن عالمی اقتصادی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک قطبی عالمی نظام کے قیام کی کوششوں کا دور ختم ہو چکا ہے۔

انہوں نے خارجہ پالیسی کے شعبے میں بعض ملکوں کی دھونس دھمکی پر مبنی بیانات کا ذکر کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اس طرح کا اقدام ایسی کھلی دھمکی کے مترادف ہے کہ جس سے آئندہ عشروں میں بشریت کو عالمی سطح پر شدید مشکلات سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شیعیان حیدرکرارؑ کی مقتل گاہ بلوچستان میں تلور کے شکار کیلئے یمنی مسلمانوں کے قاتل سعودی گورنر کی آمد

روسی صدر نے یہ بھی کہا کہ کورونا سے خطرات اور مسائل و مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

روس کے صدر ولادیمیر پوتن کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ کورونا ویکسین بنانے میں روس کی کامیابی کے باوجود مغربی ذرائع ابلاغ اس سلسلے میں ماسکو کے خلاف زہریلا پروپیگنڈہ کر رہے ہیں۔

دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان پہلے ہی ٹیلیفونک رابطے میں مختلف امور پر شدید اختلافات سامنے آ گئے۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹیلی فونک رابطے کے دوران امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے روسی ہم منصب سے امریکی انتخابات کے دوران روسی سائبر حملے، روس کے اپوزیشن رہنما کی گرفتاری اور انہیں زہر دینے سمیت یوکرین میں روسی جارحیت پر بات کی اور کہا کہ امریکا روسی جارحیت کے خلاف یوکرین کی حمایت کرتا ہے۔

امریکی صدر کی پریس سیکرٹری جین پاسکی نے بتایا کہ صدر جوبائیڈن نے واضح کیا ہے کہ اگر روس کی جانب سے امریکی مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو بھرپور طریقے سے اپنا دفاع کیا جائے گا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق دونوں ممالک کے صدور کی جانب سے پہلے ہی ٹیلی فونک رابطے میں مختلف معاملات پر اختلافات سامنے آنے کے بعد یہ چیز تو واضح ہو گئی ہے کہ امریکہ اور روس کے تعلقات میں گزشتہ دور حکومت کی طرح سرد مہری برقرار ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق صدر جوبائیڈن سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو روس کے خلاف سخت ایکشن نہ لینے پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے آئے ہیں اور اس بات کا امکان ہے کہ جوبائیڈن روس کے خلاف سخت رویہ رکھیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button