بائیڈن انتظامیہ نے امارات اور سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی عائد کردی

شیعیت نیوز: بائیڈن انتظامیہ نے متحدہ عرب امارات کو F-35 جیٹ طیاروں اور سعودی عرب کو ہتھیار دینے سے متعلق پیکیج پر فی الحال عمل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وال اسٹریٹ جنرل کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ پیکیج پر عمل در آمد نہ کرنے کا مقصد نئی انتظامیہ کو ڈیل کا ازسرنو جائزہ لینے کا موقع فراہم کرنا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ معمول کی انتظامی کارروائی ہے جو شفافیت اور اچھی حکمرانی کے لئے انتظامیہ کی وابستگی کو ظاہر کرتی ہے۔
بائیڈن انتظامیہ ، یمن کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں جاری فوجی جارحیت کی حمایت ختم کرنے کا اشارہ بھی دے چکی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ نے اپنی صدارت کے آخری مہینوں کے دوران متحدہ عرب امارات کو F-35 جیٹ طیاروں اور سعودی عرب کو ہتھیار فروخت کرنے سے موافقت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں : بائیڈن دور صدارت میں پہلا امریکی بی 52 بمبار فوجی طیارہ خلیج فارس بھیج دیا گیا
دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے ملک میں منظم نسل پرستی کا اعتراف کیا ہے۔
جو بائیڈن نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں ملک میں جاری منظم نسل پرستی اور ناانصافیوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس صورتحال نے امریکہ میں زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب سینیٹ کے رکن اور نائب صدر کی حیثیت سے ان کے پورے دور میں سیاہ فاموں کے خلاف تشدد اور نسلی امتیاز کے لاتعداد واقعات رونما ہوئے تھے۔ صدر جو بائیڈن کو سن دوہزار بیس کی انتخابی مہم کے دوران بھی سیاہ فاموں کے خلاف متنازعہ بیان دینے پر معافی مانگنے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔
امریکہ میں پچیس مئی دوہزار بیس کو پولیس کے ہاتھوں ایک سیاہ فام امریکی شہری کے قتل کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔ امریکی پولیس نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست حکم کے تحت نسل پرستی کے خلاف ہونے والے مظاہروں کو طاقت کے ذریعے دبانے کی کوشش کی تھی جس کے نتیجے میں سیکڑوں افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ ہزاروں کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔