مشرق وسطی

شامی عوام کا الحسکہ اور القامشلی میں امریکی اور تُرک افواج کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

شیعیت نیوز: امریکہ اور ترکی کی ملک میں غیر قانونی فوجی موجودگی کے خلاف شام کے علاقے الحسکہ اور القامشلی میں زبردست احتجاجی ہوا ۔ مظاہرین نے شام کی قانونی حکومت کی حمایت کا ایک بار پھر اعلان کیا۔

شامی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا کے مطابق الحسکہ اور القامشلی میں ہونے والے عوامی مظاہروں میں امریکہ اور اس کی حلیف قابض فورسز کے خلاف شدید احتجاج اور نعرے بازی کی گئی۔

سانا کی رپورٹ کے مطابق شام کے شہروں الحسکہ اور القامشلی کے علاقوں کے عوام نے کہا کہ شام سے غاصبوں کو نکالنے کا واحد راستہ عوامی مزاحمت و مقاومت ہے اور اس کا آغاز شام کے علاقوں القامشلی، الحسکہ اور دیرالزور سے ہو چکا ہے۔

شامی مظاہرین نے امریکہ کی جانب سے کئے گئے ناجائز قبضے کے فی الفور خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے قابض فورسز کی جانب سے شامی شہری آبادیوں کے مجرمانہ محاصرے، ملک میں غذائی سازوسامان کی ترسیل میں رکاوٹ، عوامی ٹرانسپورٹ سسٹم کے روک دیئے جانے اور سکولوں و کالجوں سمیت تمام تعلیمی اداروں کے بند کر دیئے جانے کی شدید مذمت کی۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کا برا وقت شروع ہوگیا

مظاہرین کے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھے جن پر شامی حکومت کی حمایت اور امریکہ اور ترکی کے خلاف نعرے درج تھے۔

امریکہ اور ترکی کی شام میں غیر قانونی فوجی موجودگی کے خلاف ہونے والے مظاہرے کے شرکاء نے شام کا تیل چرانے اور ذرعی محصولات پر قبضہ جمانے سے متعلق امریکی دہشت گردوں اور کرد ملیشیاء کے کردار اور اقدامات کی مذمت کی اور شام سے امریکہ اور ترکی کے فوجیوں کے فوری انخلا کا پر زور مطالبہ کیا۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ سے وابستہ عناصر نے مظاہرین پر فائرنگ کی تاہم اس فائرنگ سے ممکنہ طور پر ہونے والے جانی نقصان کی رپورٹ ابھی تک سامنے نہیں آئی۔

واضح رہے کہ الحسکہ و القامشلی تاحال امریکی حلیف کُرد فورسز کے قبضے میں ہیں جو ان علاقوں میں عام طور پر بشار الاسد حکومت کے حق میں ہونے والے عوامی مظاہروں پر اندھا دھند فائر کھول دیتی ہیں تاہم اس مظاہرے کے حوالے سے ایسی کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button