مشرق وسطی

شام میں امریکی حکمت عملی ناکام ہوگئی، سابق امریکی سفیر رابرٹ فورڈ

شیعیت نیوز: شام میں امریکہ کے سابق سفیر رابرٹ فورڈ کا کہنا ہے کہ شام میں امریکہ کی حکمت عملی ناکام ہوگئی ہے۔

دمشق میں امریکہ کے سابق سفیر رابرٹ فورڈ نے اپنے مقالے میں اعتراف کیا ہے کہ شام میں واشنگٹن کی حکمت عملی ناکام ہوگئی۔

انہوں نے فارین آفئرز میں شائع اپنے مقالے میں امریکہ کی جانب سے کرد مسلح گروہوں کی حمایت کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسلح گروہ، ان عرب شہروں کے خلاف حملے کرتے رہتے ہیں، جن پر ترکی کا کنٹرول ہے اور اسی وجہ سے عربوں اور کردوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : بغداد کے خونی دھماکوں میں جو بائیڈن کیلئے سعودی پیغام چھپا تھا، عباس العرادوی

انہوں نے کہا کہ امریکہ کو بہت جلد سمجھ میں آ جائے گا کہ ایران کشیدگی بڑھائے گا اور امریکہ میں یہ ہمت نہیں ہوگی کہ اس کشیدگی اور بدامنی کو فوجی طاقت کے زور پر سلجھا سکے۔ امریکہ کو شام سے نکلنا ہی ہوگا بالکل اسی طرح جیسے 1983 میں بیروت اور عراق سے پیچھے ہٹنا پڑا۔

رابرٹ فورٹ نے اپنے مقالے میں لکھا کہ امریکہ کے حمایت یافتہ کردوں کے سیاسی تسلط کی وجہ سے عربوں میں وسیع پیمانے پر ناامیدی پائی جاتی ہے۔ کرد اسی طرح ان شہروں کی آئیل فیلڈز پر بھی قابض ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی آرمی چیف کا فوجیوں کو ایران کے جوہری پروگرام پر حملے کی تیاری کا حکم

دمشق میں امریکہ کے آخری سفیر نے کہا ہے کہ ایران مشرقی شام سے امریکہ کو پیچھے ہٹنے کے لئے مجبور کر دے گا جبکہ کردوں کے ساتھ امریکہ کا معاملہ غیر اخلاقی اور بہت بڑی غلطی ہے۔

حالیہ رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ کرد ڈیموکریٹک فورس کے عسکریت پسندوں نے امریکی فوجیوں کی حمایت سے الحسکہ صوبے کے کئی علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے اور ان علاقوں کے باشندوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button