عراق

عراقی عدلیہ کی جانب سے ٹرمپ کو سزائے موت سنائے جانے کا امکان موجود ہے، علی التمیمی

شیعیت نیوز: معروف عراقی ماہر قانون علی التمیمی نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے خاتمے پر ایک مرتبہ پھر تاکید کی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے متعلق جاری ہونے والے حکم کی روشنی میں عراقی عدلیہ کی جانب سے اُسے ’’سزائے موت‘‘ سنائے جانے کا امکان پوری طرح سے موجود ہے، کیونکہ اُس نے داعش کے خلاف فاتحانہ جنگ لڑنے والے کمانڈرز کی رفقاء سمیت ٹارگٹ کلنگ کا براہ راست حکم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شامی فوج کے اینٹی ائیر کرافٹ یونٹ نے اسرائیلی میزائلوں کو فضا ہی میں تباہ کر دیا

علی التمیمی نے عراقی ای مجلے المعلومہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے واضح انداز میں کہا کہ عراقی عدلیہ نے ملکی کریمنل ایکٹ کی شق نمبر 406 کے تحت قتلِ عمد کے جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں جبکہ یہ ایک ایسا جرم ہے کہ جس کی سزا ’’موت‘‘ بھی ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی ولیعہد کی فرانسیسی حکومت کو ایران کے خلاف بھاری مالی امداد کی پیشکش

معروف عراقی قانون دان نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ عراقی پراسیکیوٹر جنرل ڈونلڈ ٹرمپ کی گرفتاری کے لئے بین الاقوامی پولیس (انٹرپول) کے ذریعے بھی اقدام اٹھا سکتے ہیں، خاص طور پر اب جبکہ اس مجرم کو وائٹ ہاؤس سے بھی نکال باہر کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی نواز دہشت گرد گروہ داعش نے بغداد خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی

علی التمیمی نے کہا کہ بغداد و واشنگٹن کے درمیان دونوں طرف کے مطلوبہ افراد کے انٹرپول کے ذریعے تبادلے کا ایک باقاعدہ معاہدہ بھی موجود ہے جبکہ قرار پایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی گرفتاری کے عمل کو اقوام متحدہ کے ذریعے فالو کیا جائے، کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے انجام دیا گیا اقدام درحقیقت عراقی خود مختاری کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے منشور کی بھی کھلی خلاف ورزی تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button