یمن

انصاراللہ کو دہشت گرد قرار دینے کے بارے امریکہ کو کوئی حق حاصل نہیں، ہشام شرف عبداللہ

شیعیت نیوز: یمنی وزیر خارجہ ہشام شرف عبداللہ نے انگریزی زبان کے ایرانی نیوز چینل پریس ٹی وی کو انٹرویو دیا ہے۔

یمنی وزیر خارجہ نے اپنے انٹرویو میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یمن کی معروف ترین عوامی جماعت انصاراللہ کو خارجہ دہشت گرد تنظیم قرار دیئے جانے کے فیصلے کو ’’احمقانہ‘‘ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور تاکید کی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ فیصلہ اٹھانے کے لئے بھاری مالی رشوت دی گئی ہے۔

ہشام شرف عبداللہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میرا خیال ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کو یہ قدم اٹھانے کے لئے بھاری رشوت دی گئی ہے جس کے شواہد آپ کو مستقبل قریب میں مل جائیں گے!

ہشام شرف عبداللہ نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ صنعاء حکومت، امریکہ کی جانب سے انصاراللہ کو دہشت گرد قرار دیئے جانے کی ذرہ برابر پرواہ نہیں کرتی۔

یہ بھی پڑھیں : یمن میں سعودی اور اماراتی فوجیوں میں شدید خونریزجھڑپیں

یمنی وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ امریکی حکومت کوئی بین الاقوامی عدالتی ادارہ ہے اور نہ ہی اسے کسی کو دہشت گرد قرار دینے کا کوئی حق حاصل ہے جبکہ ہم امریکی قیادت کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے بجائے اپنے بگڑتے داخلہ امور پر توجہ دے۔

انہوں نے اپنے انٹرویو کے دوران نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن کو یہ نصیحت بھی کی کہ وہ اپنے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلوں کو پلٹتے ہوئے یمن کے خلاف برسرپیکار جارح ممالک کی حمایت بند اور یمن پر مسلط کردہ سعودی جنگ کے خاتمے کا اعلان کریں۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اگر امن عمل ناکامی کا شکار ہو گیا تو ہم نہ صرف ہر قسم کے حالات کے لئے تیار ہیں بلکہ پورے کے پورے منظر کو بدل کر رکھ دینے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button