دنیا

جو بائیڈن نے امریکہ کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا

شیعیت نیوز: امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹکٹ پر صدارتی الیکشن میں کامیاب ہونے والے جو بائیڈن نے امریکہ کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا ہے۔ جبکہ سبکدوش ہونے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سیاسی خاتمہ ہوگیا ہے اور وہ الوداعی پارٹی کے بغیر ہی وائٹ ہاؤس سے رخصت ہوگئے۔

اطلاعات کے مطابق نومنتخب صدر کی تقریب حلف برداری کے موقع پر دارالحکومت واشنگٹن میں ہائی الرٹ ہے جہاں 25 ہزار فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے جب کہ اس بار تقریب میں شرکت کے لیے صرف ایک ہزار افراد کو مدعو کیا گیا۔

تقریب میں شرکت کرنے والوں میں زیادہ تر کانگریس ارکان اور دیگر نمایاں شخصیات شامل ہیں۔جو بائیڈن کی اہلیہ جل بائیڈن، نائب صدر کاملا ہیرس کے شوہر ڈگلس ایمہوف، سابق صدر باراک اوبامہ ان کی اہلیہ، سابق صدر جارج ڈبلیو بش اور ان کی اہلیہ، سابق صدر بل کلنٹن اور ان کی اہلیہ نے بھی شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں : عزاداروں پر بلاجواز مقدمات کیخلاف ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل، شیعہ علماءکونسل کا 14فروری کوسکھرسے سی ایم ہاؤس تک لانگ مارچ کااعلان

تقریب کے آغاز سے قبل گلوکارہ لیڈی گاگا نے قومی ترانہ پڑھا جس کے بعد جو بائیڈن سے چیف جسٹس جان رابرٹ نے حلف لیا اور صدارتی دستاویزات پر دستخط کے بعد خطاب کیا۔ نائب صدر کاملا ہیرس سے بھی سپریم کورٹ کی ایسوسی ایٹ جسٹس سونیا سوٹمائر نے حلف لیا۔ تقریب کے بعد جو بائیڈن اور ہیرس سبکدوش ہونے والے نائب صدر مائیک پینس اور ان کی اہلیہ کیرن پینس کو رخصت کریں گے۔

وائٹ ہاؤس پہنچتے ہی پیرس ماحولیاتی معاہدے کی بحالی کے بل سمیت 15 ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کئے۔ ان کے زیادہ تر حکم نامے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں کو ختم کرنے سے متعلق ہیں۔

جو بائیڈن نےمسلم ممالک پر سفری پابندیاں ختم کرنے سمیت امریکہ میں وفاقی املاک پر ماسک پہننا لازمی قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ کا الوداعی پیغام ، میں جارہا ہوں، مگر اصل تحریک اب شروع ہوئی ہے

امریکی صدر اور نائب صدر نے اپنے منصب کا حلف اٹھاتے ہی ٹوئٹر اکاؤنٹ کا مورچہ بھی سنبھال لیا۔ اپنی پہلی ٹوئٹ میں جو بائیڈن نے کہا کہ جس بحران کا ہمیں سامنا ہے، اس میں ضائع کرنے کے لیے کوئی وقت نہیں ہے، اسی وجہ سے آج اوول آفس سنبھال لیا ہے۔

جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ میں فوری طور پر چار کام کرنے کے لیے مستعد ہوچکا ہوں، ان میں کورونا وبا کا خاتمہ، عوام کو معاشی ریلیف فراہم کرنا، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا اور نسلی مساوات کو فروغ دینا شامل ہیں۔

دوسری جانب امریکہ میں پہلی بار نائب صدر کے منصب کو سنبھالنے والی خاتون نائب صدر کمالہ ہیرس نے اپنی پہلہ ٹوئٹ میں کہا ہے کہ وہ خدمت کے لیے تیار ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button