مشرق وسطی

یورپی یونین کی جانب سے شامی وزیر خارجہ پر پابندیاں عائد

شیعیت نیوز: امریکہ کی اندھی تقلید میں یورپی یونین نے بھی عالمی دہشت گردی کی ناک رگڑنے والی شامی وزیر خارجہ اور حکومت پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے شامی وزیر خارجہ پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے انہیں یورپی ممالک میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے جبکہ اس حوالے سے یورپی یونین کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ فیصل المقداد، شامی حکومت کی طرف سے روا رکھی گئی غیر فوجی شہریوں کو دبائے جانے کی سیاست میں شریک رہے ہیں۔

یورپی یونین نے اپنے بیان میں تاکید کی ہے کہ اس کی جانب سے شامی وزیر خارجہ پر پابندیوں کے عائد کئے جانے کی اصلی وجہ شام میں موجود خطرناک صورتحال ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی فوج داعشی قیدیوں کو جیلوں سے سرحدی علاقوں میں منتقل کر رہی ہے

یورپی یونین کی جانب سے شامی صدر بشار الاسد اور ان کے خاندان کے افراد سمیت 300 شامی شہریوں پر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں جن کی بنیاد پر شام کے ساتھ تجارت یا اسے قرضوں کی فراہمی کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ یورپی ممالک و امریکہ کی جانب سے سال 2011ء سے شامی عوام و حکومت کے خلاف دسیوں ایسی بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کو استعمال کرتے ہوئے وحشتناک جنگ مسلط کی گئی ہے جن کی سرپرستی کے بارے متعدد امریکی و مغربی حکام علی الاعلان اعتراف بھی کر چکے ہیں تاہم اسلامی مزاحمتی محاذ نے نہ صرف عالمی دہشت گردوں کی جانب سے مسلط کردہ اس جنگ میں بھرپور کامیابی حاصل کی ہے بلکہ دنیا بھر کو عالمی دہشت گردی کے بانی ’’امریکہ و اسرائیل‘‘ کے اصلی چہرے سے بھی روشناس کروا دیا ہے۔

یاد رہے کہ شام و عراق میں دہشت گردی کی شکست کے فورا بعد امریکہ کی جانب سے بھی ایسے بنیاد دعووں کا سہارا لیتے ہوئے نومبر 2019ء میں شامی صدر و حکومت کے خلاف ’’قیصر ایکٹ‘‘ (Caeser Act) نامی پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں جو تاحال ثابت نہیں ہو پائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button