دنیا

انصار اللہِ یمن کے بارے میں امریکی فیصلے پر یورپی یونین کا اظہار تشویش

شیعیت نیوز: یورپی یونین نے انصار اللہِ یمن کو دہشت گرد قرار دیئے جانے پر مبنی امریکہ کے فیصلے پر تشویش ظاہر کی ہے۔

فارس نیوز کے مطابق یورپی یونین کی فارن سروس نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انصار اللہِ یمن کے سلسلے میں واشنگٹن کے وہ اقدامات مشکلات سے روبرو ہو جائیں گے جو اقوام متحدہ کی نگرانی میں جنگ یمن کے خاتمے کے لئے انجام دیئے جا رہے ہیں۔

یورپی یونین کے بیان میں آیا ہے کہ یونین اس بات کی قائل ہے کہ یمن میں جاری جنگ کے خاتمے کا واحد راستہ وسیع البنیاد سیاسی عمل ہے اور اسی کے ذریعے سے یمن کے بحران کو لگام دی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : انصاراللہ کو دہشت گرد قرار دینا امریکہ کا ایک ظالمانہ اقدام ہے، حزب اللہ

خیال رہے کہ اپنے آخری دن گن رہی امریکہ کی ٹرمپ انتظامیہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے دو روز قبل اعلان کیا تھا کہ اُس نے انصار اللہِ یمن کا نام دہشت گرد گروہوں میں شامل کرنے کے اپنے فیصلے سے کانگریس کو آگاہ کر دیا ہے۔

امریکہ کے اس جارحانہ فیصلے کی یمنی حکام کے علاوہ بعض علاقائی ممالک اور سیاسی و سماجی تنظیموں نے بھی سخت مذمت کی ہے۔

واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی حکومت یمنی مزاحمتی فورس انصاراللہ کو دہشت گرد قرار دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ انتظامیہ کا خاتمہ اس بات کا اشارہ ہے کہ تکبر نہیں رہے گا، حسن روحانی

بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میں چاہتا ہوں کہ انصار اللہِ یمن کے تین مرکزی رہنماؤں عبدالملک بدرالدین الحوثی، عبدالخالق بدرالدین الحوثی اور عبداللہ یحییٰ الحکیم کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دے دیا جائے۔

رپورٹ کے مطابق اس بیان میں امریکی وزیر خارجہ نے واضح طور پر اعتراف کیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے انصار اللہِ یمن کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیئے جانے کے بعد یمن میں موجود انسانی بحران کہیں زیادہ شدید ہو جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button