دنیا

ترک صدر کو یورپ کے ساتھ تعلقات میں ایک نئے دور کی امید

شیعیت نیوز: ترک صدر اردوغان نے ترکی کے مستقبل کو یورپ میں تلاش کرنا شروع کر دیا ہے۔ دوسری طرف ترکی نے بحیرہ ایجیئن کے شمال اور مشرق میں فوجی مشقوں کا اعلان کیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات یورپی کمیشن کی صدر عرسولا وان ڈیر لیین سے گفتگومیں کہی ان کا کہنا تھا کہ وہ ترکی کا مستقبل یورپ میں دیکھتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یورپی یونین میں شمولیت ترکی کی سیاسی ترجیحات میں شامل ہے۔ اردوغان نے ترکی اور یورپی یونین کے مابین متوقع اجلاس دوبارہ شروع کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

ترک صدر نے نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی انقرہ کے یورپ کے ساتھ تعلقات میں ایک نیا باب کھولنے کی خواہش ظاہر کی۔

اردوغان نے کہا کہ تعلقات میں سب سے پہلا قدم ترک یورپی معاہدے کوبحال کرنا ہے۔ فریقین میں یہ معاہدہ 18 مارچ 2016 کو طے پایا تھا جس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 2021 امگریشن کے حوالے سے دونوں فریقوں کے درمیان فیصلہ کن ثابت ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی جارحیت سے نمٹنے کے لئے مزید جوہری ہتھيار بنائیں گے، شمالی کوریا

دوسری جانب یونان اور ترکی کے درمیان کئی ماہ سے جاری کشیدگی جاری ہے، اسی تناظر میں ترکی نے بحیرہ ایجیئن کے شمال اور مشرق میں فوجی مشقوں کا اعلان کیا ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ ترکی اپنے حقوق اور مفادات کے سلسلے میں دو ٹوک موقف پر قائم ہے، تاہم یونانی میڈیا نے ترک جنگی مشقوں کے حوالے سے انتباہات جاری کیے ہیں۔

ترکی نے گزشتہ ماہ بھی مشرقی بحیروہ رو م میں بحری مشقیں شروع کی تھیں۔ اس حوالے سے حکام کا کہنا تھا کہ بحری مشقیں یورپی یونین کی جانب سے 10دسمبر کو کیے جانے والے اس اعلان کے بعد شروع کی گئی ہیں۔

اس اعلان میں کہا گیا تھا کہ خطے میں غیر قانونی اور جارحانہ کارروائیوں کے باعث یورپی یونین ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

یاد رہے کہ بحیرہ روم کے مشرق میں گیس کی تلاش کے لیے کھدائی کے تناظر میں ترکی اور یونان کے درمیان تعلقات کئی ماہ سے کشیدگی کا شکار ہیں اور یورپی یونین نے ترکی کو اس اقدام سے روکتے ہوئے پابندیاں عائد کرنے کی دھمکیاں بھی دے رکھی ہیں۔

دوسری طرف یونان کا کہنا ہے کہ ترکی علاقے کی صورت حال کو پیش نظر رکھتے ہوئے جنگی مشقوں کے اعلان جیسی یک طرفہ کارروائیوں اور اقدامات سے گریز کرے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button