اہم ترین خبریںشیعت نیوز اسپیشلمقالہ جات

بلیک میلر عمران خان ہیں کوئٹہ میں احتجاج کرنے والے نہیں

بلیک میلر عمران خان ہیں کوئٹہ میں احتجاج کرنے والے نہیں

 

وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد سے بیٹھ کر ہزارہ شیعہ کان کن شہیدوں کے ورثاء پر جو گھٹیا الزام لگایا، کسی اوسط درجے کے انسان سے بھی اس بے حسی کی توقع نہیں کی جاسکتی تھی۔ چونکہ اب عمران خان نے ایک گھٹیا الزام لگاہی دیا ہے تو اب زمینی حقائق بیان کرنے کے لیے یہ مناسب وقت ہے۔

عمران خان کے لندن میں گذرے ہوئے شب و روز

پاکستان کی بدقسمتی کہ اس وقت ملک پر عمران خان نام کی ایک ایسی ہستی وزارت عظمیٰ کے عہدے پر براجمان ہیں کہ انکی وجہ شہرت کرکٹر ہونا بنی۔ البتہ یہ ایک نامکمل تعارف ہے۔ مکمل تعارف یہ ہے کہ لندن میں گذرے ہوئے انکے شب و روز انہیں ایک اوسط درجے کے مسلمان سے بھی نیچے کا آدمی ظاہر کرتے ہیں۔ جبکہ مجموعی سیاسی تعارف ڈاکٹر عمران خان دی بلیک میلر ہے۔

بلیک میلر عمران خان ہیں کوئٹہ میں احتجاج کرنے والے نہیں

کیا واقعی عمران خان دو نمبر آدمی ہے!؟ کیا واقعی فرعون ہے!؟ کیا واقعی بلیک میلنگ میں ید طولیٰ رکھتا ہے!؟ ان سوالات کے جواب جاننے کے لیے اس تحریر کوآخری جملے تک مکمل پڑھیں۔

Allama Raja Nasir thanks PDM parties leaders for visit of Quetta sit in camp
عمران خان دی بلیک میلر کی فرعونیت کا آغاز

عمران خان دی بلیک میلر کی فرعونیت کا آغاز اس وقت سے ہوا کہ جب وہ کرکٹرتھے۔ فرعون وہ صرف پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے تھے۔ کسی اوسط درجے کے کھلاڑی کی تو خیر کوئی اوقات ہی انکی نظر میں نہیں تھی، انہوں نے پاکستانی کرکٹ کے لیجنڈ جاوید میانداد کو بھی نہیں بخشا۔

کشمیریوں کے قاتل بھارت کے ساتھ جرنیلی کرکٹ ڈپلومیسی

ہوا یوں کہ سال1983ع میں جب پاکستان میں آئین شکن فوجی آمر جنرل ضیاء الحق کا مارشل لاء مسلط تھا تب بھی کشمیریوں کے قاتل بھارت کے ساتھ انکی جرنیلی کرکٹ ڈپلومیسی چل رہی تھی۔

جاوید میانداد  ٹرپل سینچری سے 20رن کے فاصلے پر

اسی کے نتیجے میں بھارت کی کرکٹ ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ ایک کرکٹ ٹیسٹ میچ میں پاکستان کے جاوید میانداد 280رن بناچکے تھے اور ٹرپل سینچری سے محض 20رن کے فاصلے پر تھے کہ کپتان عمران خان فرعون نے اننگ ڈیکلیئر کرنے کا اعلان کردیا۔

آج تک ماہر کرکٹر اور کرکٹ کے شعبے کے ماہر تجزیہ کار اسے ایک حیرت انگیز عمل قرار دیتے ہیں۔ بظاہر یہ اعزاز جاوید میانداد کے پاس آتا لیکن کرکٹ کی تاریخ میں یہ اعزاز پاکستان کے نام بھی ہوتا لیکن عمران خان آئین شکن مارشل لاء ڈکٹیٹر ضیاء کی جرنیلی شفقت کے سائے تلے پاکستانی کرکٹ کے فرعون بنے ہوئے تھے۔

نوجوانی اور جوانی کا ایک حصہ برطانیہ میں گذرا

چونکہ انکی نوجوانی اور جوانی کا ایک حصہ برطانیہ ہی میں گذرا، اس لیے وہاں کے لوگ انہیں پاکستانیوں سے زیادہ بہتر طور جانتے ہیں۔ کرکٹ کی اصطلاح میں جعلسازی اور دھوکے بازی کے لیے چند اصطلاحات معروف ہیں جن میں ٹیمپرنگ اور ڈاکٹرنگ بھی شامل ہیں۔

شیعہ نسل کشی روکنے میں ناکام ریاست پاکستان

اس زاویے سے عمران خان بھی ایک ڈاکٹر ہیں۔ انہوں نے انگلینڈ کے مشہور کرکٹر ایان بوتھم پر الزام لگایا تو بوتھم نے ان پر کیس کردیا۔

اسی گھمنڈی عمران خان نے25 جولائی 1996ع کولندن ہائی کورٹ میں جسٹس فرینچ کی عدالت میں نویں دن یون ٹرن لیا اور اپنے الزامات سے دستبردار ہوگئے۔ اور بوتھم اور لیمب کے وکیل (کوئینس کاؤنسل) چارلس گرے نے عدالت میں ان سے پوچھا کہ وہ عدالت میں دائر اپنے موقف (پلی آف جسٹیفیکیشن) کو واپس لے رہے ہیں۔ فرماں بردار عمران خان نے کہا یس سر

.

Opposition leaders Bilawal and Maryam Nawaz visit Quetta sit in camp
انکی ذاتی زندگی کا انکی سیاست سے گہرا تعلق

یہ ہے انکا کھیل اور کھیل کی دھار!۔ ذاتی زندگی میں انکی تین شادیاں ہی انکے مزاج کو سمجھنے کے لیے کافی ہیں۔ اس پر زیادہ بات نہیں کی جاسکتی۔ لیکن چونکہ وہ وزیر اعظم ہیں اور انکی ذاتی زندگی کا انکی سیاست سے گہرا تعلق بھی ہے۔ اس لیے دوتین نکات پر غور فرمائیں۔

وزیر اعظم عمران خان کے بچے

وزیر اعظم عمران خان کے بچے انکی طلاق یافتہ بیوی جمائما خان کے پاس ہیں۔ پاکستان میں ان بچوں کے معیار کی تعلیم و تربیت فراہم کرنے والی کوئی ایک جگہ اور کوئی ایک شخصیت بھی عمران خان کو میسر نہیں ہے۔ یا پھر اس پاکستانی قوم پر وزیر اعظم عمران خان کو خود کو کوئی اعتماد نہیں ہے!؟۔ یقینا جمائما خان جیسی ”عظیم“ ماں جیسی ”تربیت“ پاکستان میں علی الاعلان تو کوئی بھی نہیں دے سکتا!۔

بلیک میلر عمران خان ہیں کوئٹہ میں احتجاج کرنے والے نہیں
عمران خان دی بلیک میلر

قصہ کوتاہ! سیاست میں انکے داخلے پر پاکستان کے قومی طبیب حکیم محمد سعید شہید اور سماجی خدمات کے بابا عبدالستار ایدھی مرحوم کی باتیں تاریخ کا ریکارڈ بن چکیں ہیں۔ پاکستان میں سماجی خدمات کے حوالے سے عالمی شہرت یافتہ ایدھی نے کہا تھا کہ عمران خان اور جنرل حمید گل نے انہیں بلیک میل کیا تھا۔ وہ عبدالستار ایدھی کو اس وقت کی وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے خلاف استعمال کرنا چاہتے تھے۔ ایدھی مرتے مرگئے لیکن بلیک میلر عمران خان کی دھمکی میں نہ آئے۔

حکیم محمد سعید شہید نے عمران خان کو یہودی لابی کا آدمی قرار دیا

نظریہ پاکستان کے علمبردار سابق گورنر سندھ حکیم محمد سعید شہید نے عمران خان کو یہودی لابی کا آدمی قرار دیا تھا۔ یہ سب وہ حقائق ہیں کہ باضمیر محققین اوربا خبر پاکستانی ایک طویل عرصے سے جانتے ہیں۔

عمران خان ایک بلیک میلر سیاستدان

پرویز مشرف کی جرنیلی حکومت کے دور سے عمران خان ایک بلیک میلر سیاستدان کا کردار اداکرتے رہے۔ پہلے آئین شکن کی گود میں جابیٹھے۔ جب وزیر اعظم نہ بنایا تو بلبلانے لگے۔ پی پی پی حکومت بنی تو اس حکومت کو بلیک میل کرتے رہے۔ نواز حکومت بنی تو اسے بلیک میل کرتے رہے۔

کوئٹہ میں ہزارہ شیعہ ماں بہنوں کے دھرنے اور می ڈیڈی دھرنے میں فرق

اسلام آباد میں طویل المدت دھرنا دینے والے عمران خان کے ممی ڈیڈی دھرنے اور کوئٹہ میں گیارہ شہید کان کنوں کی ہزارہ شیعہ ماں بہنوں کے دھرنے میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ ماحول کا فرق ہے۔ کوئٹہ میں جو دھرنا ہے، یہ پاکستانی قوم کی اکثریت کا دھرنا ہے۔ پاکستانی قوم محنت کش قوم ہے اور یہ محنت کشوں کے ساتھ ہے۔

عمران خان جب وزیر اعظم نہیں تھے

لیکن عمران خان جب وزیر اعظم نہیں تھے اس وقت قوم کے ہمدرد بننے کا ناٹک رچاتے رہے۔ وہ اس وقت احتجاج کرنے والی ہزارہ شیعہ برادری کے دھرنے کو جائز مانتے تھے کیونکہ اس وقت خود حکمران نہیں تھے۔ آج یوٹرن کے اس ماہر نے اپنی اصلیت دکھا ہی دی۔

علی الااعلان عوام کو بلیک میل کرنے والا پہلا وزیر اعظم

عمران خان صاحب، آپ پاکستان کے پہلے وزیر اعظم ہیں جو علی الاعلان عوام کوبلیک میل کررہا ہے۔ یہ فرعونیت کبھی جاوید میانداد سمیت کرکٹ کے سینئر اور جونیئر کھلاڑیوں نے بھگتی ہے تو کبھی ایدھی جیسے سماجی خدمتگار نے بھگتی۔

مغرور و متکبر

ہم جیسے پاکستانی تو آپکو کرکٹ کے دور سے ہی مغرور و متکبر کی حیثیت سے جانتے ہیں، آپ نے جمعہ آٹھ جنوری 2021ع کو اپنی متکبرانہ خصلت دکھائی ہے۔

آپکے دور حکومت میں بھی شیعہ نسل کشی جاری

آپ جھوٹ کہتے ہیں کہ آپ نے مطالبات مان لیے ہیں۔ ہزارہ شیعہ کان کنان کا قتل عام یہ ظاہر کرچکا کہ ریاست پاکستان نے آج تک جتنی مرتبہ مطالبات ماننے کی بات کی وہ جھوٹ کا پلندہ تھی۔ آپکے دور حکومت میں بھی شیعہ نسل کشی جاری ہے۔

یہ پاکستان ہے

یہ پاکستان ہے۔ یہاں تخت نشین کا تختہ ہوتے دیر نہیں لگتی۔ کہاں ہے عمران خان کے سرپرست جنرل ضیاء اور انکی کرکٹ ڈپلومیسی!؟ کشمیر وہی مظلوم اور عمران خان وزیر اعظم۔ یہ بیانات تو سات عشروں سے ہر حکومت نے دیے ہیں، آپ کس کھیت کی مولی ہیں!۔

خود کو ایسا عبرت ناک ماضی بنانے سے گریز کریں

ہر فرعون و یزید تاریخ میں بدترین عبرتناک مثال بن کر زندہ رہتا ہے۔ آپ خود کو ایسا عبرت ناک ماضی بنانے سے گریز کریں۔ محنت کش غریب مزدوروں کے قاتلوں کی بولی نہ بولیں اوربلا تاخیر کوئٹہ جائیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button