مقبوضہ فلسطین

فلسطینی رہنما الشیخ عمر البرغوثی کئی ماہ بعد اسرائیلی قید سے رہا، قیدیوں پر شیلنگ

شیعیت نیوز: اسرائیلی زندانوں میں قید بزرگ فلسطینی رہنما الشیخ عمر البرغوثی المعروف ابو عاصف کو کئی ماہ کی انتظامی قید کے بعد رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی فوج نے گذشتہ روز’’عوفر‘‘ جیل میں قیدیوں پر دھاوا بول دیا اور قیدیوں پر آنسوگیس کی شیلنگ کی۔

رپورٹ کے مطابق الشیخ عمر البرغوثی کا خاندان فلسطین میں جہادی اور مزاحمتی خاندانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اسرائیلی فوج نے انہیں ان کے بیٹے محمد سمیت 31 مارچ 2020ء کو حراست میں لے لیا تھا۔ ان کی گرفتاری رام اللہ کے نواحی علاقے کوبر سے عمل میں لائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : شہدائے کوئٹہ کے ورثا ءکی حمایت مسلکی نہیں بلکہ انسانی ہمدردی کا تقاضہ ہے، صاحبزادہ حامد رضا

خیال رہے کہ عمر البرغوثی کا شمار سرکردہ فلسطینی رہنماؤں میں ہوتا ہے۔ وہ اپنی زندگی کے 30 سال صیہونی زندانوں‌میں گذار چکے ہیں۔ ان کے بھائی نائل البرغوثی صیہونی زندانوں‌میں 40 سال سے قید ہیں جب کہ ان کا ایک بیٹا صالح دو سال قبل اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرگیا تھا۔ ان کا ایک بیٹا عاصم البرغوثی بھی جیل میں قید ہے جب کہ قابض صیہونی ریاست نے انتقامی کارروائی کے تحت ان کا مکان بھی مسمار کردیا تھا۔

دوسری جانب صیہونی فوج اور جیل کے سیکیورٹی اہلکاروں نے گذشتہ روز’’عوفر‘‘ جیل میں قیدیوں پر دھاوا بول دیا اور قیدیوں پر آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی۔

کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بدھ کے روز قابض فوج کی بھاری نفری ’’عوفر‘‘ جیل میں گھس گئی اور قیدیوں کے کمروں کی تلاشی کی آڑ میں تمام کمرے سیل کردیے۔ اس کے بعد جیل کے وارڈ نمبر 21 اور 22 میں تلاشی کے دوران قیدیوں پر اشک آور گیس کی شیلنگ کی۔

کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے قیدیوں پر تشدد میں اضافہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری طرف کورونا کی وبا کی وجہ سے قابض حکام نے قیدیوں پر سختیاں پہلے ہی بڑھا دی ہیں۔

اسیران کلب کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کا کسی احتیاطی تدبیر کے بغیر جیل پر اس طرح دھاوا قیدیوں میں کرونا وبا پھیلانے کی منظم کوشش ہوسکتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی کئی جیلوں میں جیلروں اور قیدیوں میں کورونا پھیلنے کی اطلاعات ہیں۔ ایسے میں صیہونی فوج کا فلسطینی قیدیوں کے ساتھ ناروا سلوک، ان کے کمروں میں گھس کر تلاشی کی آڑ میں قیدیوں کو زدو کوب کرنا صیہونی فوج کی منظم چال کی عکاسی کرتا ہے۔

عوفر جیل میں فلسطینی قیدیوں پر تشدد کا یہ پہلا موقع نہیں۔ گذشتہ برس اسرائیلی فوج نے اسی جیل پر کئی بار چھاپے مارے اور قیدیوں کو بدترین تشدد کانشانہ بنایا گیا تھا۔ عوفر جیل میں بچوں سمیت 800 فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button