مقبوضہ فلسطین

صیہونی کڑی پابندیوں کے باوجود تین ہزار فلسطینیوں کی مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ

شیعیت نیوز: کل جمعہ کے روز اسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے عائد کردہ کڑی پابندیوں میں تین ہزار فلسطینی مسلمانوں نے مسجد اقصیٰ میں جمعہ کی نماز ادا کی۔

اس موقع پر اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے پرانے بیت المقدس، مسجد قصیٰ کے اطراف اور شہر میں تمام سڑکوں کو گھیرے میں لے رکھا تھا۔ کرونا وبا کی آڑ میں فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ کی طرف آنے سے روکا گیا۔

پرانے بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کے قریب اسرائیلی پولیس نے جگہ جگہ ناکے لگا کر فلسطینیوں کی آمد ورفت بند کر رکھی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : پر امن ریلی پر اسرائیلی فوج کا وحشیانہ تشدد، 18 فلسطینی زخمی

اسرائیلی فوج اور پولیس کی کڑی پابندیوں ‌کے باوجود تین ہزار فلسطینی مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے لیے پہنچنے میں کامیاب رہے۔

اسرائیلی فوج مسجد اقصیٰ میں آنے والے شہریوں کی توہین آمیز تلاشی لینے کی مرتکب ہوئی۔ قابض صیہونی فوج نے نماز جمعہ کے لیے آنے والے ایک فلسطینی نوجوان ایاد الجعبہ کو باب السلسلہ سے حراست میں لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی جاسوس پولارڈ امریکی جیل سے رہا ہو کر اسرائیل پہنچ گیا

اسرائیلی فوج کی طرف سے رکاوٹ ڈالنے کے بعد سیکڑوں فلسطینیوں نے باب العامود کے باہر نماز جمعہ ادا کی۔

گذشتہ روز مسجد اقصیٰ‌ میں‌ نماز جمعہ کی امامت الشیخ عکرمہ صبری نے کرائی۔

انہوں نے جمعہ کے خطبے میں کہا کہ قرآن پاک میں خیانت کو اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ خیانت سے مربوط کیا ہے۔ ان امانتوں میں زمین کی امانت ہے اور وہ ارض فلسطین ہے۔ ارض فلسطین کے ساتھ خیانت بہت بڑی خیانت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے والے ممالک اپنی نمازوں سے ہمیں دھوکہ نہ دیں۔ اسرائیل کےساتھ تعلقات قائم کرنا ارض فلسطین، اسرا ومعراج کے ساتھ خیانت کے مترادف ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button