عراق

شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کے مشن کو جاری رکھیں گے، عراقی عوام

شیعیت نیوز:عراق کے مختلف شہروں اور قصبوں میں شہید قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی المہندس اور ان کے با وفا ساتھیوں کی شہادت کی برسی کے پروگرام منعقد کئے جا رہے ہیں۔ ان پروگرام میں عراقی عوام کے ہر طبقے کے افراد بڑے ہی جوش و جذبے کے ساتھ شریک ہو رہے ہیں۔

عراق کے دار الحکومت بغداد کے عوام نے شمع جلاکر اپنے عظیم کمانڈروں جنرل سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کو یاد کیا۔

بغداد میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں سبھی عمر کے چھوٹے بڑے افراد شریک ہوئے جنہوں نے اپنے ہیروز کو یاد کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب کے ممتاز عالم دین آیت اللہ شہید نمر باقر النمر کی پانچویں برسی

عراقی عوام کو پتہ ہے کہ اگر جنرل سلیمانی نہ ہوتے تو ان کا کیا حال ہوتا۔ اسی لئے وہ جنرل قاسم سلیمانی کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔

عراقی عوام اور قبائل نے جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی پہلی برسی کے موقع پر بغداد میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور بہت بڑی ریلی نکالی۔

آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس کی پہلی برسی کے موقع پر بغداد میں ایک بہت بڑی ریلی نکالی گئی جس میں ہر طبقہ سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں : جو بھی ہماری ریڈ لائنوں کے قریب آئے گا، اسے تباہ کن جواب دیا جائے گا، ایران

احتجاجی مظاہرین کے ہاتھوں میں شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کی بڑی بڑی تصاویر اور پلے کارڈ تھے ۔ مظاہرین نےان شہداء کے مشن کو جاری رکھنے کے عزم کا بھی اعلان کیا۔ ریلی کے شرکاء نے سرخ پرچم بھی اٹھا رکھے تھے جو انتقام لینے کی نشانی ہے۔

عراق کے مختلف شہروں میں گزشتہ ایک ہفتے سے شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کی پہلی برسی کی مناسبت سے سیمینار اور تعزیتی پروگراموں کا سلسلہ جاری ہے۔۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال 3 جنوری کو امریکی دہشت گرد فوج نے ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست حکم سے ایران کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر، جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس کو ان کے ساتھیوں کے ہمراہ فضائی حملہ کر کے شہید کر دیا تھا۔ شہید قاسم سلیمانی حکومت عراق کی باضابطہ دعوت پر بغداد پہنچے تھے اور وہ حکومت عراق کے مہمان تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button