فلسطینی متحدہ مزاحمتی محاذ کی پہلی مشترکہ فوجی مشقیں شروع، اسرائیل کی نیند حرام

شیعیت نیوز:فلسطینی متحدہ مزاحمتی محاذ کی جانب سے مشترکہ فوجی مشقوں ’’الرکن الشدید‘‘ (مستحکم تکیہ گاہ) کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔
عرب نیوز چینل المیادین کے مطابق فلسطینی مزاحمتی فورس الجہاد الاسلامی فی فلسطین کے عسکری ونگ سرایا القدس کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اب فلسطینی مزاحمتی گروپس کی جانب سے مشترکہ طور پر غاصب صیہونی دشمن کے خلاف جہاد کا نیا باب کھولا جائے گا۔
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق الرکن الشدید یعنی مضبوط سہارا نامی مشترکہ فوجی مشقوں کے دوران جنگی گولے فائر کئے گئے۔
یہ بھی پڑھیں : ایران اور پانچ اسلامی ملکوں میں خاتم سلیمانی کے عنوان سے متعلق تصویری نمائش کا انعقاد
یہ مشترکہ فوجی مشقیں غزہ پٹی کی شمالی سرحد سے لے کر جنوبی سرحدپر جاری ہیں۔
12 گھنٹوں کے دورانیے پر مشتمل یہ مشترکہ فوجی مشقیں اسرائیلی اہداف پر راکٹ فائر کئے جانے سے شروع ہوئیں جن میں ڈرون طیاروں اور زمینی و نیول فورسز نے بھی حصہ لیا۔
فلسطین کی جہاد اسلامی تنظیم کی فوجی شاخ قدس بریگیڈ کے ترجمان ابو حمزہ نے منگل کے روز بتایا کہ فلسطینی گروہوں کی فوجی مشقیں، فلسطینی قوم کی حفاظت کے لئے مزاحمت کی آمادگی پر تاکید کے معنی میں ہے۔
ابو حمزہ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ آج فلسطینی گروہ، دشمن کا مقابلہ کرنے کے لئے پہلے سے زیادہ طاقتور ہو چکے ہیں، کہا کہ میل جول کی غرض سے مذاکرات کرنے والے اور صیہونی حکومت کے ایجنٹ، کبھی بھی اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکیں گے۔
فلسطینی خبررساں ایجنسی شہاب نے عبری اخبار ’’یدیعوت آحارانوت‘‘ سے نقل کرتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی گروپس کی جانب سے مشترکہ فوجی مشقوں کے آغاز کے ساتھ ہی غاصب صیہونی فوج بھی مکمل طور پر ریڈ الرٹ حالت میں رہی۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کا وجود ناجائز، غیر قانونی اور غاصبانہ ہے اور یہی اسکی پہچان ہے، علامہ ساجد نقوی
دوسری طرف فلسطینی متحدہ مزاحمتی محاذ کی جانب سے اس موقع پر امریکی دہشت گردانہ ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی تصاویر، فلسطینی شہر غزہ میں واقع بڑے بڑے بل بورڈز پر نصب کی گئیں جن پر تحریر تھا: ’’شہید جنرل قاسم سلیمانی؛ جنہوں نے اپنی پوری زندگی مزاحمتی محاذ کو مضبوط کرنے میں صرف کر دی.. وہ قدس کے شہید ہیں، وہ قدس کے شہید ہیں، وہ قدس کے شہید ہیں!!
ان فوجی مشقوں میں درج ذیل مزاحمتی گروپس نے شرکت کی:
1۔ حماس کا عسکری ونگ ’’کتائب القسام‘‘۔
2۔ فلسطینی آزادی کے عوامی محاذ (Popular Front for the Liberation of Palestine) کا عسکری ونگ ’’کتائب ابو علی مصطفی‘‘۔
3۔ الجہاد الاسلامی فی فلسطین کا عسکری ونگ ’’سرایا القدس‘‘۔
4۔ فلسطینی آزادی کے جمہوری محاذ (Democratic Front for the Liberation of Palestine) کا عسکری ونگ ’’کتائب المقاومہ الوطنیہ‘‘۔
5۔ عوامی مزاحمت کمیٹی کا عسکری ونگ ’’لویۃ الناصر صلاح الدین‘‘۔
6۔ الفتح کا عسکری ونگ ’’کتائب شہداء الاقصی‘‘۔
7۔ کتائب شہداء الاقصی کی ذیلی سپیشل برانچ ’’کتائب شہید ایمن جودۃ‘‘۔
8۔ الفتح کا عسکری ونگ ’’کتائب عبدالقادر الحسینی‘‘۔
9۔ مزاحمتی تحریک مجاہدین کا عسکری ونگ ’’کتائب المجاہدین‘‘۔
10۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک الاحرار کا عسکری ونگ ’’کتائب الانصار‘‘۔
11۔ الفتح مزاحمتی تحریک کا عسکری ونگ ’’کتائب العاصفہ‘‘۔
12۔’’آزادیٔ فلسطین کے عوامی محاذ‘‘ کا عسکری ونگ ’’کتائب شہید جہاد جبریل‘‘۔
واضح رہے کہ فلسطینی متحدہ مزاحمتی محاذ کے مشترکہ آپریشن روم نے گزشتہ ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ فلسطینی گروہوں کے درمیان مشترکہ تعاون کو بہتر کرنے کے تناظر میں جنگ کے لئے ہمیشہ تیار رہنے کے عمل کو عملی جامہ پہنانے کے لئے اس فوجی مشقوں کا انعقاد کیا گیا ہے۔
اسرائیل نے فلسطینی گروہوں کی اس فوجی مشق پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔