اہم ترین خبریںدنیا

اسرائیل کے ساتھ انٹیلی جنس اشتراک اور اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں، طیب اردوغان

شیعیت نیوز : ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے انقرہ اور تل ابیب کے درمیان خفیہ مذاکرات کے جاری رہنے کی تائید کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات میں ضرور بہتری آئے گی۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوغان نے جمعے کے روز کہا کہ ہماری کوشش یہی رہے گی کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات دوستانہ سطح تک پہنچے۔

حالانکہ ترک صدر نے یہ بھی اضافہ کیا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی پالیسی کو ہم قبول نہیں کرتے تاہم اس کے ساتھ اپنے رشتوں کو ہم بہتر بنانا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اپنے حقوق کا دفاع ، اسرائیلی تسلط کے خلاف احتجاج جاری رکھیں، الشیخ عکرمہ صبری

ترک صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی اور اسرائیل کے درمیان انٹیلیجنس کی سطح پر بات چیت ہو رہی ہے۔

ترکی کے صدر نے یہ بھی واضح کیا کہ انقرہ کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنے میں تاخیر کی ذمہ داری تل ابیب کے حکام پر عائد ہوتی ہے، ہم پر نہیں۔

اس سے پہلے اسرائیل کے ساتھ ترکی کے تعلقات میں بہتری کے بارے میں رجب طیب اردوغان کے مشیر مسعود حقی ذیشان بیان دے چکے ہیں کہ اسرائیل کی جانب سے سبز چراغ ملتے ہی ہم اپنا سفارت خانہ وہاں پرکھول سکتے ہیں۔

ترکی نے گزشتہ دنوں دو سال کے وقفے کے بعد اسرائیل کے لیے اپنا سفیر نامزد کیا ہے لیکن اسرائیل نے تاحال ترکی کے لیے اپنے سفیر کی نامزدگی کا اعلان نہیں کیا ہے۔ اسرائیل اور ترکی کے درمیان تجارتی تعلقات بھی قائم رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 2018 میں ترکی اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔ ترکی نے غزہ پر صیہونیوں کے حملوں اور امریکہ کی جانب سے اپنے سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کئے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے سفیر کو اسرائیل سے واپس بلا لیا تھا اور اسرائیل کے سفیر کو انقرہ سے نکال دیا تھا۔

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے استنبول میں نماز جمعہ کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں واضح طور پر کہا کہ اسرائیل کی فلسطین سے متعلق پالیسیاں قابل قبول نہیں ہیں۔ انہوں نے فلسطین سے متعلق اسرائیلی پالیسیوں کو ترکی کے لیے ریڈ لائن بھی قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button