دنیا

آیت اللہ شیخ زکزکی کی فوری رہائی کا مطالبہ پھر اٹھا، پانچ سال سے زیر حراست

شیعیت نیوز: نائیجریا کے عوام نے ملک کی اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی فوری رہائی کا پھر مطالبہ کیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نائیجیریا کے مسلمانوں نے بدھ کے روز مظاہرے کرکے حکومت اور عدالتی نظام سے اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

سیکڑوں کی تعداد میں نائیجیریا کے لوگوں نے دار الحکومت ابوجا کے ویس علاقے میں مظاہرہ کیا۔اس مظاہرے میں نائیجیریا کی خواتین نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : بہت جلد ایک اور بڑا اسلامی ملک اسرائیل کو تسلیم کرنے والاہے، نام جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے

مظاہرین کے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈز تھے جن پر آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی اور ان کی اہلیہ کی فوری اور بغیر شرط کے رہائی کے مطالبے کے نعرے درج تھے۔

ان پلے کارڈز پر لکھا تھا کہ گزشتہ پانچ برسوں سے شیخ ابراہیم زکزکی اور ان کی اہلیہ جیل میں بند ہیں۔

واضح رہے کہ 13 دسمبر دوہزار پندرہ کو نائیجیریا کی فوج نے علامہ زکزکی کے دینی مرکز پر حملہ کر کے وہاں موجود سیکڑوں افراد کو شہید و زخمی کر دیا تھا جن میں خود شیخ زکزکی کے تین بیٹے بھی شامل تھے جبکہ خود شیخ اور ان کی اہلیہ کو زخمی حالت میں فوج اُٹھا کر لے گئی تھی اور وہ تاحال جیل میں قید ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ کی عراقیوں کے قاتل بلیک واٹر کے دہشتگردوں کو معافی، عراق کا شدید رد عمل

نائیجیریا کی سپریم کورٹ نے گزشتہ سال آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی حراست کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا لیکن حکومت اور فوج، عدالتی احکامات پر عملدرآمد سے گریز کر رہی ہے۔

نائیجیریا کی حکومت حتیٰ انہیں طبی سہولیات سے بھی محروم رکھے ہوئے ہے جس کے باعث انسانی حقوق کی تنظیمیں اب تک بارہا ان کی تشویشناک جسمانی صورتحال کے بارے میں خبردار کر تے ہوئے غیر قانونی قید سے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button