مقبوضہ فلسطین

فلسطین نیشنل کونسل کا کنیسٹ کو نسل پرست پارلیمنٹ قرار دینے کا مطالبہ

شیعیت نیوز: فلسطین نیشنل کونسل نے اسرائیلی کنیسٹ کو دنیا کی نسل پرست پارلیمنٹ قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

فلسطین نیشنل کونسل کے چیئرمین سلیم الزعنون کی جانب سے عالمی اداروں اور مختلف ممالک کی پارلیمان کے اسپیکروں کے نام لکھے مکتوب میں کہا ہے کہ اسرائیلی کنیسٹ ایک نام نہاد پارلیمنٹ ہے۔ کنیسٹ دراصل ایک نسل پرست، جمہوریت اور انسانی حقوق کی مخالف اور فلسطینیوں سے امتیازی سلوک کے لیے کالے قوانین سازی کا ایک ذریعہ ہے۔

اسرائیلی ریاست کنیسٹ کو اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل کے لیے ایک آلے کے طورپر استعمال کررہا ہے۔ فلسطینی علاقوں میں غیرقانونی یہودی بستیوں کو آئینی شکل دینے کے لیے قوانین کی منظوری کنیسٹ کی نسل پرستی کی تازہ مثال ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی آبادکار نے فلسطینی نوجوان کو گاڑی سے کچل ڈالا

سلیم الزعنون نے لکھا ہے کہ عالمی برادری کے کورونا کی وبا میں الجھنے سے اسرائیل ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہا ہے۔

امریکہ کی عن قریب سبکدوش ہونے والی انتظامیہ کے آخری ایام اور عالمی برادری کی توجہ ہٹنے سے ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے۔ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضہ مستحکم کیا جا رہا ہے اور فلسطین کو صیہونی ریاست میں ضم کرنے کی سازشیں جاری ہیں۔

سلیم الزعنون نے عالمی رہنماؤں اور پالیمانی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی کنیسٹ کے نسل پرستانہ برتاؤ کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں پر فلسطینی قوم کے دائمی حقِ خودمختاری کو تسلیم کرتے ہوئے ایک قرارداد پاس کر دی ہے۔

آئی آر آئی بی نیوز کے مطابق یہ بل 6مخالف اور 17نیوٹرل ووٹوں کے مقابلے میں 153ووٹوں سے منظور کر لیا گیا۔ مقبوضہ علاقوں پر فلسطینی قوم کے دائمی حق خودمختاری کے سلسلہ میں مذکورہ بل کی منظوری کے بعد فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ اس قرارداد میں فلسطینی سرزمین کے قدرتی ذخائر منجملہ، زمین، توانائی کے وسائل، پانی اور سمندر پر فلسطینی قوم کے حق کو تسلیم کئے جانے کے ساتھ ساتھ اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ فلسطینیوں کو یہ حق بھی حاصل ہے کہ وہ غاصب صیہونی ٹولے سے اپنے قدرتی ذخائر کے استعمال کی بابت ہرجانہ وصول کریں۔

المالکی نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اکثریت رائے سے پاس ہونے والی اس قرار داد سے فلسطینی قوم کے مسلمہ حقوق کی بین الاقوامی تائید و حمایت کا ایک بار پھر اعادہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی قراردادوں کے نفاذ کے سلسلہ میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کے لئے اپنی زمین اور دیگر قدرتی ذخائر و ذرائع کے استعمال کو یقینی بنائیں۔ ساتھ ہی انہوں نے صیہونی ٹولے کے غاصبابہ اور ناجائز اقدامات کو لگام دئے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button