پاکستان کی اہم خبریں

مقبوضہ جموں و کشمیر میں شیعہ وقف بورڈ کی تشکیل کا منصوبہ ناقابل قبول ہے

شیعیت نیوز: مقبوضہ جموں و کشمیر میں جبری طور پر شیعہ وقف بورڈ تشکیل دینے کے حکومتی منصوبے کے خلاف شدید رد سامنے آرہا ہے وادی کے شیعہ آئمہ جمعہ و جماعات نے مرکزی حکومت کے اس اقدام کو ناقابل قبول قراردیتے ہوئے اسے دینی معاملات میں بد ترین مداخلت قراردیا ہے۔

جموں و کشمیر وادی کے مختلف علاقوں میں نمازجمعہ کے موقع پر شیعیان کشمیر نے احتجاجی اجتماعات منعقد کئے اور مرکزی حکومتی کے اس منصوبے کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی گئی اس موقعہ پر آئمہ جمعہ نے موقوفات سے متعلق فقہ جعفریہؑ کے نقطہ نگاہ اور شرعی حیثیت ،ضوابط اور شرائط کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ موقوفات کی تولیت اور انتظام و انصرام کے معاملے میں شریعت نے جو رہنما خطوط مرتب کئے ہیں ان حدود اور قیود سے رو گردانی کی کوئی گنجائش نہیں۔

یہ بھی پڑھیں : پاک فوج بھارتی جارحیت کا منہ توڑجواب دینے کے لیے تیارہے، ترجمان دفتر خارجہ

آئمہ جمعہ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ فقہ جعفریہؑ میں اسلامی موقوفات کو کسی غیر مسلم حکومت کی تحویل و نظامت میں دینا فعل حرام اور ممنوع عمل ہے اور اگر کوئی اس معاملے میں جبری اقدام کرتا ہے تو احتجاج و مزاحمت ایک شرعی فریضہ بن جاتا ہے۔

جمعہ اجتماعات کے موقعہ پر عوام کی طرف سے ایک احتجاجی قرار داد پاس کی گئی انجمن شرعی شیعیان جموں و کشمیر کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے مرکزی امام باڑہ بڈگام ،حجۃ الاسلام سید یوسف الموسوی نے امام باڑہ گامدو،حجۃ الاسلام سید محمد حسین موسوی نے آستان شریف چاڈورہ،حجۃ الاسلام سید عابد رضوی نے امام زمانہ ؑ مسجد آبی گزر،حجۃ الاسلام سید عابد حسینی نے قدیمی امام باڑہ حسن آباد،حجۃ الاسلام آغا سید محمد عقیل موسوی نے امام باڑہ چھتر گام،حجۃ الاسلام سید محمد صفوی نے امام باڑہ یاگی پورہ ماگام،حجۃ الاسلام حکیم سجاد نے امام باڑہ اسکندر پورہ،حجۃ الاسلام سید محمد حسین نے سونہ پاہ،حجۃ الاسلام بشیر احمد ذادو نے امام باڑہ نوگام،حجۃ الاسلام سید محمد حسین نے امام باڑہ سوٹھ کٹر باغ،حجۃ الاسلام محبوب الحسن نے امام باڑہ صوفی پورہ پہلگام،مولوی سید مصطفی موسوی نے امام باڑہ پونچھ گنڈاورشریف الدین بھٹی نے اوڑی کمل کورٹ میں وقف بورڈ کے جبری منصوبے کے خلاف عوامی احتجاج کی سرپرستی کی اور موقوفات کے حوالے سے فقہ جعفریہؑ کے نقطہ نگاہ کی تفصیل بیان کی۔ اور اس موقع پر ایک قرارداد بھی پیش کی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button