دنیا

صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات برقرار نہیں کرسکتے، انڈونیشیا اور تیونس کا اعلان

شیعیت نیوز: انڈونیشیا اور تیونس نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ روابط برقرار نہیں کرسکتے۔

انڈونیشیا کی وزارت خارجہ نے صیہونی ذرائع ابلاغ میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی برقراری سے متعلق شائع اور نشر ہونے والی خبروں کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : دسمبر مجھے سانحہ پشاور آرمی پبلک سکول کی وجہ سے رولاتا ہے

دوسری جانب تیونس کے وزیر اعظم ہشام المشیشی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی برقراری ان کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے دباؤ میں آ کر متحدہ عرب امارات اور بحرین نے 13 اگست کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے ایک سمجھوتے پر دستخط کئے جس کی عالمی سطح پر سخت مذمت کی گئی۔

یاد رہے کہ امریکی دباؤ کے باعث متعدد عرب ممالک تاحال اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کر چکے ہیں جن میں متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش شامل ہیں جبکہ غاصب و بچوں کی قاتل صیہونی حکومت کی جانب سے دعوی کیا جا رہا ہے کہ متعدد دوسرے عرب ممالک بھی اس کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنا چاہتے ہیں جن میں سعودی شاہی حکومت سرفہرست ہے۔

دوسری جانب اسرائیل کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے یہ اشارہ دیا ہے کہ ایران کا مقابلہ کرنے کے لیے خلیجی عرب ریاستوں کے ساتھ ایک مشترکہ میزائل دفاعی نظام پر کام شروع کر سکتے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بیان اسرائیلی میزائل ڈیفنس آرگنائزیشن کے سربراہ موشے پیٹل کی جانب سے دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی یہ ذیلی آرگنائزیشن ملکی محکمہ دفاع کے زیر نگرانی کام کرتی ہے، تاہم موشے کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس طرح کا کوئی بھی معاہدہ واشنگٹن حکومت کی منظوری کے بعد ہی کیا جائے گا کیوں کہ اسرائیلی میزائل دفاعی نظام میں یا تو امریکی ٹیکنالوجی استعمال ہوئی ہے یا پھر یہ امریکی فنڈنگ سے تیار ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button