اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

غرب اردن میں ہفتہ وار ریلی پر صیہونی فوج کا وحشیانہ تشدد، 1 شہید

شیعیت نیوز: صیہونی فوج نے فلسطینیوں کی ایک ہفتہ وار ریلی پر طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر قلقیلیہ میں کفر قدوم کے مقام پر فلسطینیوںنے 17 سال سے بند سڑک کھولنے کے لیے ہونے والے احتجاج کے دوران قابض صیہونی فوج نے ریلی کے شرکاء کو منتشر کرنے پر فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کی چالیس بڑی فرموں پر تباہ کن سائبر حملے، قیمتی اور حساس ڈیٹا چوری

مقامی عوامی مزاحمتی رابطہ کمیٹی کے رکن مراد اشتیوی نے بتایا کہ صیہونی فوج نے کفر قدوم قصبے پر دھاوا بولا اور فلسطینیوں کی نکالی گئی ریلی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 7 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

خیال رہے کہ گذشتہ 17 سال سے بند سڑک کھولنے کے لیے کفر قدوم کے مقام پر فلسطینی شہری گذشتہ 9 سال سے ہفتہ وار ریلی کرتے ہیں۔ قابض اسرائیلی فوج نے کفر قدوم کو ملانے والی مرکزی شاہراہ سولہ سال سے بند کررکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی ریاست کا غرب اردن کو ’’الجلیل‘‘ شہر میں تبدیل کرنے کا منصوبہ

دوسری طرف 56 سالہ فلسطینی شہری عبد الناصر ولید حلاوہ جو 16 اگست 2020ء کے روز صیہونی فوج کی گولیوں کا نشانہ بن کر شدید زخمی ہو گیا تھا، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا ہے۔

شہید عبد الناصر ولید حلاوہ کے بھائی فاتن حلاوہ نے اس حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ عبدالناصر بچپن سے ہی مریض اور بولنے و سننے کی صلاحیت سے محروم تھا جبکہ غاصب صیہونی فوجیوں نے اسے بغیر کسی وجہ کے دہشت گردی کا نشانہ بناتے ہوئے گولی مار دی تھی۔

فاتن حلاوہ نے بتایا کہ شہید کی 3 اولادیں ہیں جنہیں اب باپ کے سائے کے بغیر زندگی بسر کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہید عبد الناصر اپنی ہمشیرہ کے یہاں جانے کے لئے گھر سے نکلا تھا اور کسی قسم کے احتجاج کا ارادہ نہیں رکھتا تھا جبکہ غاصب صیہونی فوجیوں کی جانب سے اسے قتل کرنے کے ارادے سے گولی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button