اہم ترین خبریںشیعت نیوز اسپیشلمقالہ جات

پاکستان کے خلاف بھارت  سعودی عرب اور امریکا کا گٹھ جوڑ

پاکستان کے خلاف بھارت  سعودی عرب اور امریکا کا گٹھ جوڑ

پاکستانی ذرایع ابلاغ کی بعض نام ورشخصیات آج کل اہم اہم انکشافات کررہے ہیں۔ ان سبھی میں صحافی و اینکرپرسن عمران خان تاحال سرفہرست ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ انٹرویو میں غیرملکی دباؤ کے حوالے سے ایسے سوالات کیے کہ وزیراعظم صاحب نے ٹال مٹول والے انداز میں اشاروں کنایوں میں جواب دے کر دنیا کے سامنے حقیقت پیش کردی۔ بین السطور سمجھاجاسکتا ہے کہ پاکستان پر یونائٹڈ اسٹیٹس آف امریکا، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے دباؤ برقرار رکھا ہواہے۔

یہ دباؤ اس لیے ہے کہ پاکستان حکومت کو مجبور کیا جائے

بظاہر یہ دباؤ اس لیے ہے کہ پاکستان حکومت کو مجبور کیا جائے کہ وہ فلسطین کی غاصب جعلی ریاست اسرائیل کو ایک ملک کی حیثیت سے تسلیم کرلے۔ لیکن یہ مکمل حقیقت نہیں ہے۔ مکمل حقیقت یہ ہے کہ ریاست پاکستان کو امریکی زایونسٹ سعودی اماراتی بلاک مکمل طور پر تابعدار رکھنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔ یعنی پاکستان کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر امریکی زایونسٹ سعودی اماراتی بلاک کی ڈکٹیشن کے عین مطابق کردی جائے۔

سی پیک منصوبے کے خلاف بھی دباؤ

مسئلہ صرف فلسطین ایشو پر دباؤ تک محدود نہیں ہے۔ بلکہ، اس میں مسئلہ کشمیر پر بھی پاکستان کو اصولی موقف سے دستبردار ی پر مجبور کیا جارہا ہے۔ بات یہاں تک بھی محدود نہیں ہے بلکہ چین کے ساتھ تعلقات کو ڈاؤن گریڈ کرنے اور سی پیک منصوبے کے خلاف بھی دباؤ ہے۔ اور اسی کے ساتھ پاکستان پر یہ دباؤ بھی بدستور برقرار ہے کہ ایران کے ساتھ تعلقات بھی نچلی ترین سطح پر لے آئے۔

پاکستان کے خلاف بھارت  سعودی عرب اور امریکا کا گٹھ جوڑ

یہ سارا پس منظر یہ سمجھنے کے لیے کافی ہے کہ امریکی زایونسٹ سعودی و اماراتی بلاک نے اس خطے میں بھارت کو علاقائی چوکیدار بنانے کے لیے یہ ساراناٹک رچا رکھا ہے۔ سعودی حکام کی طرف سے آف دی ریکارڈ دھمکیوں کا سلسلہ تو تھا ہی لیکن سابق سعودی سفیر العسیری نے عرب نیوزمیں ایک مقالہ کے ذریعے بھی بین السطور پاکستانی وزیر خارجہ کے پانچ اگست 2020ع والے انٹرویو کے خلاف ناراضگی کا آن ریکارڈ اظہار کیا تھا۔

پاکستان کے خلاف بھارت  سعودی عرب اور امریکا کا گٹھ جوڑ

پاکستان مخالف دھمکی آمیز بیانات

عمران خان کی حکومت کو عرب نیوز ہی میں شاہی خاندان سے قربت رکھنے والے سعودی میڈیا کی ہائی پروفائل شخصیت عبدالرحمان ال رشید نے ایک مقالے میں کھلی دھمکیاں شایع کیں تھیں۔ جبکہ متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت انور قرقاش تو سال 2015ع سے پاکستان مخالف دھمکی آمیز بیانات دیتے آرہے ہیں۔

مودی پر نوازشات کا سلسلہ بلا تعطل جاری

سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اعلیٰ ترین سعودی شاہ عبدالعزیز اعزاز بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کو دیا تھا۔ اور سانحہ پانچ اگست کے بعد بھی ان ممالک نے نریندرا مودی پر نوازشات کا سلسلہ بلا تعطل جاری رکھا۔ حتیٰ کہ امارات اوربحرین نے بھی اعلیٰ ترین قومی اعزازات سے مودی کو نوازا۔

United States witness fraud presidential election of the century

یاد رہے کہ یہ ممالک امریکی زایونسٹ بلاک کا اٹوٹ انگ ہیں۔ انکی بھارت نوازی کا تعلق امریکی زایونسٹ بلاک کی، ایسٹ ایشیاء، ساؤتھ ایشیاء اور ویسٹ ایشیاء (مشرق وسطیٰ) پالیسی سے ہے۔ کسی حد تک مبشر لقمان صاحب نے بھی اپنے یوٹیوب چینل پر ان سازشوں سے پردہ اٹھایا ہے۔

بھارت سعودی گٹھ جوڑ کوناکام کرنے کی تیاری

لیکن ساتھ ہی وہ یہ خبر بھی بریک کررہے ہیں کہ پاکستان نے ایران کے ساتھ تعلقات میں اور خاص طور پر تجارتی تعلقات میں توسیع کے ذریعے بھارت سعودی گٹھ جوڑ کوناکام کرنے کی تیاری کی ہے۔

مبشر لقمان کا کہنا ہے کہ ایران بھارت کو کئی منصوبوں سے علیحدہ کرکے پاکستان کو ترجیح اور فوقیت دے رہا ہے۔ کشمیر ایشو پر بھی ایران کی طرف سے پاکستان کو حمایت حاصل ہے جبکہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے تو او آئی سی کو بھی بھارت کے لیے دیدہ و دل فرش راہ کا مصداق بنادیا ہے۔

سعودی ولی عہد سلطنت سیاسی یتیم

لیکن صد ر ڈنلڈ ٹرمپ کی دوبارہ امریکی صدر بننے کی تمنا ناکام ہونے پر سعودی ولی عہد سلطنت خود کو سیاسی یتیم سمجھ رہے ہیں۔ ٹرمپ کے یہودی داماد جیرڈ کشنر نے ایم بی ایس کو سپانے سپنے دکھائے تھے۔ ایم بی ایس نے امریکی دختر اول کے یہودی شوہر کشنر کے آسرے پر خود کو پاکستان جیسے ملکوں کا وائسرائے سمجھنا شروع کردیا تھا۔ متکبرانہ انداز میں پاکستانی اعلیٰ ترین حکام کو وہ احکامات جاری کرنے لگے تھے۔ ترکی، قطر، ایران اور ملائیشیاء سے فاصلہ رکھنے کا حکم بھی ایم بی ایس کا جاری کردہ تھا۔

ٹرمپ کی شکست کے بعد ایم بی ایس

اب کہا جارہا ہے کہ ٹرمپ کی شکست کے بعد ایم بی ایس دوبارہ زمین سے آلگے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ سود پر قرض کے طور پر دی گئی رقم کی واپسی کے مطالبے پر اب وہ نظر ثانی پر مجبور ہوچکے ہیں۔ پہلے انہوں نے پاکستان کو امریکی زایونسٹ سعودی اماراتی بلاک کی جنگوں میں سہولت کار بننے کی ڈکٹیشن دی تھی۔ اب وہ سارے منصوبے تا اطلاع ثانی موخر و معطل سمجھے جارہے ہیں۔

پاکستان کے خلاف بھارت  سعودی عرب اور امریکا کا گٹھ جوڑ

پاکستان کو ایران نے متبادل فراہم کردیا

یقینا پاکستان کے خلاف سعودی عرب، امریکا اور انکا پورا زایونسٹ مغربی بلاک بھارت اور اسرائیل کا ساتھی بن چکا ہے۔ لیکن پاکستان کو ایران نے تجارتی تعلقات میں توسیع کی پر خلوص پیشکش کرکے متبادل فراہم کردیاہے۔ نئی سرحدی کراسنگ کھولنے سے بھی دونوں ملک کے تاجروں کو خاص طور پر زیادہ فائدہ ہوگا۔ کسی بھی دوسرے ملک کے ساتھ تجارت کرنے کی نسبت پاکستان اور ایران کو دوطرفہ تجارتی تعلقات میں ٹرانسپورٹیشن کاسٹ کی مد میں بہت بچت ہوگی۔ یوں یہ اشیاء دونوں ملک کے عوام کو دیگر ممالک سے آنے والی اشیاء کی نسبت سستی پٖڑیں گی۔

پوری قوم منتظر ہے

اس طرح دونوں ملک نہ صرف مشترکہ دشمن بلاک کے منفی عزائم اور سازشوں کو مشترکہ طور پر ناکام بناسکیں گے بلکہ چین اور روس کے ساتھ مل کر ایک نیا بلاک تشکیل بھی بناسکیں گے۔ سی پیک کی توسیع کرکے گوادر اور چابہار کو جڑواں بندرگاہیں بناسکیں گے۔ پوری قوم منتظر ہے کہ اس درست سمت میں پاکستان حکومت کو تیزی سے سفر کرتے ہوئے منزل پر پہنچنے کی ضرورت ہے۔

غلام حسین شیعیت نیوز اسپیشل
پاکستان کے خلاف بھارت  سعودی عرب اور امریکا کا گٹھ جوڑ
Mulla Omar killed in encounter with police in Balochistan Turbat city

متعلقہ مضامین

Back to top button