مشرق وسطی

آل خلیفہ کی اپنے ہی شہریوں کے خلاف مظالم جاری، ۲ سیاست دانوں کو دس سال قید کی سزا

آل خلیفہ کی نمائشی عدالت نے جمعرات کے روز 14 فروری اتحاد سے وابستہ دو افراد کے لئے 10 سال قید کی سزا کی توثیق کر دی ہے۔

آل خلیفہ کی نمائشی عدالت نے جمعرات کے روز ’14 فروری اتحاد‘ کے دو افراد کی 10 سال قید کی سزا کی تائید کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں ایک لاکھ 5 سو دینار جرمانہ ادا کرنے کو بھی کہا ہے۔

بحرین کے پراسیکیوٹر نے ان دو شہریوں پر 2018 سے 2019 تک بحرینی قوانین سے روگردانی کرنے اور دہشتگردانہ اقدامات اور ہتھیار رکھنے جیسے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات عائد کئے ہیں۔

اب تک بحرین کی ڈکٹیٹر خاندانی حکومت اپنے بنیادی اور جمہوریت کے ابتدائی حقوق کے طالب سیکڑوں بحرینیوں کو بے بنیاد اور من چاہے الزامات کے تحت سخت اور سنگین سزائیں سنا چکی ہے جن میں حتیٰ سزائے موت اور عمر قید کی سزائیں بھی شامل ہیں جبکہ طویل عرصے تک جیلوں میں ڈالنے یا شہریت سلب کرنے جیسی سزائیں بھی بکثرت نظر آتی ہیں۔

خیال رہے کہ بحرین میں 14 فروری 2011 سے مغربی ممالک کی حمایت یافتہ آل خلیفہ کی موروثی ڈکٹیٹر حکومت کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔ اس دوران اپنے اقتدار کے تحفظ کو لے کر خوف و ہراس کا شکار آل خلیفہ حکومت نے مظاہرین کی سرکوبی کے لئے کسی بھی بہیمانہ طریقۂ کار کو اپنانے میں کوئی جھجک محسوس نہیں کی اور اُس نے بہیمانہ انداز اپناتے ہوئے تمام تر تشدد کے ساتھ مظاہرین کو نشانہ بنایا ہے جس کے سبب اب تک سیکڑوں بحرینی شہری شہید، معذور یا شدید طور پر زخمی ہو چکے ہیں۔ اسی بنا پر آل خلیفہ حکومت کو عالمی تنظیموں کی جانب سے مسلسل سخت انتباہات اور مذمتوں کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button