اہم ترین خبریںشیعت نیوز اسپیشلمقالہ جات

ریاست پاکستان کے لاڈلے دیوبندی فرقے کی خدمات

 ریاست پاکستان کے لاڈلے دیوبندی فرقے کی خدمات

ریاست پاکستان کے لاڈلے دیوبندی فرقے کی خدمات بلکہ عظیم خدمات پر ایک نظرڈالیں تو یہ خدمات محض پاکستا ن تک محدود نہیں ہیں بلکہ افغانستان شاید زیادہ متاثر نظر آئے گا۔  ہمارا خیال ہے کہ پاکستان کا دیوبندی مسلک بلا امتیاز سویلین اور عسکری، بچے اور خواتین، سیکولر اور مذہبی سبھی کومتاثر کرچکا ہے۔

سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے مجرم ، دہشت گردوں کا فرقہ

مثال کے طور پر اگر آپ آرمی پبلک اسکول پشاور کے 136معصوم شاگرد بچوں سمیت دیگر خواتین اساتذہ و اسٹاف کے اجتماعی قتل کی مثال لے لیں۔  سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور میں ڈیڑھ سو سے زائد انسان قتل ہوئے۔  یہ عظیم کارنامہ جن دہشت گردوں نے انجام دیا وہ دیوبندی فرقے کے پیروکار تھے۔  نہ تو وہ سیکولر تھے اور نہ ہی شیعہ اور نہ ہی وہ ہندو، کرسچن یا سکھ۔  وہ دیوبندی فرقے سے تعلق رکھتے تھے۔

بانی پاکستان قائد اعظم محمدعلی جناح کو کافر کہنے والا دیوبندی تکفیری دہشت گرد مولوی شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کا مہمان
صحابہ کرام سے محبت کے باوجود بخشے نہ گئے

جی ہاں وہی دیوبندی فرقہ جس کے مولوی حق نواز جھنگوی نے انجمن سپاہ صحابہ بناکر پاکستان میں مذہبی جنونیت کو منظم شکل دی تھی۔  اور اسی دیوبندی فرقے کے ریاض بسرا، ملک اسحاق، اکرم لاہوری وغیرہ نے انجمن لشکر جھنگوی بنائی۔   اور دیوبندی تکفیری مولوی محمد احمد لدھیانوی اور اسکی بچہ پارٹی مولوی اورنگزیب فاروقی اسی لشکر جھنگوی اور سپاہ صحا بہ کی فرنٹ آرگنائزیشن اہلسنت و الجماعت کے نام سے سربراہی کررہے ہیں۔  گھبرانا نہیں ہے، یہ دیوبندی فرقہ خود کو مسلمان ہی کہتا ہے اور اسکے سارے مولوی وہی چھ کلمے پڑھتے ہیں جو آرمی پبلک اسکول کے یہ معصوم بچے اور خواتین پڑھاکرتیں تھیں۔  یہ بے چارے صحابہ کرام سے محبت کے باوجود بخشے نہ گئے۔

قتل عام کی ذمے داری قبول کرنے والے

اس قتل عام کی ذمے داری قبول کرنے والے طالبان دیوبندی فرقے کے پیروکار ہیں۔  احسان اللہ احسان دیوبندی نے ذمے داری قبول کی تھی۔  بہت وی وی آئی پی پروٹوکول میں اسے رکھا گیا تھا۔  جب پاکستان کے  ”غداروں“  نے شور مچایا تو کہا گیا کہ وہ قید میں ہے۔ اور ایک دن خبر آئی کہ وہ تو کب کا آزاد ہوچکا۔  اسکے دیوبندی فرقے سے تعلق رکھنے والے بھائی بہت طاقتور ہیں، مان لیں۔ ورنہ ”جو نہ مانے وہ بھی کافر“

!
ٓٓ

 ریاست پاکستان کے لاڈلے دیوبندی فرقے کی خدمات

دیوبندی فرقے کی طاقت کا ثبوت  جی ایچ کیو میں گھس پر پھٹے دیوبندی

اگر دیوبندی فرقے کی طاقت کا ثبوت چاہیے تو چلیے سال 2009ع میں جی ایچ کیو کا قصہ یاد کرلیجیے۔  پاکستان میں سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کا مرکز جنرل ہیڈ کوارٹرز جی ایچ کیو راولپنڈی ہے۔  یہاں بھی دیوبندی فرقے سے تعلق رکھنے والے امجد فاروقی دہشت گرد گروپ کے دہشت گردوں نے گھس کر مارا تھا۔

دیوبندی تکفیری دہشت گرد مولوی محمد احمد لدھیانوی کی منت سماجت

پاکستانی صحافی عامر میر کے مطابق دیوبندی تکفیری دہشت گرد مولوی محمد احمد لدھیانوی کی منت سماجت کرکے دہشت گردوں سے مذاکرات کرکے جان چھڑائی گئی تھی۔  جی جی، یہ عالم اسلام کی واحد نیوکلیئر طاقت پاکستان کی فوج کی بات ہورہی ہے، اسی نے لدھیانوی کی مدد لی تھی۔

ایٹم بم کا دوسرا نام سپاہ صحابہ پاکستان

کیونکہ پنجاب کی دیواروں پر یہ نعرہ ماضی میں لکھا جاچکا تھا کہ ایٹم بم کا دوسرا نام سپاہ صحابہ پاکستان۔  اور دنیا نے دیکھا کہ ایٹم بم کا دوسرا نام سپاہ صحابہ پاکستان دیوبندی خود کش بمبار جی ایچ کیو میں جاکر پھٹے۔ دیوبندی فرقے کی یہ عظیم خدمات پاکستان کی زمینی فوج کے لیے تھی۔

بانی پاکستان بابائے قوم قائداعظم محمدعلی جناح کو کافر کہنے والے دیوبندی تکفیری دہشت گرد مولوی محمد احمد لدھیانوی اور معاویہ اعظم سعودی سفیر کے مہمان
پی این ایس مہران کراچی میں  دیوبندی گردانہ حملہ

دیوبندی فرقہ بلاامتیازدہشت گردی اور منافرت پھیلانے میں ید طولیٰ رکھتا ہے۔  اس نے پاکستان بحریہ اور پاکستانی فضائیہ سے بھی پورا پورا انصاف کیا۔  22مئی 2011ع کو پاکستان بحری اڈے پی این ایس مہران کراچی میں پورے 15گھنٹے دیوبندی دہشت گردوں نے کھل کر دہشت گردی کی۔  ایشیاء ٹائمز کے سلیم شہزاد نے اس میں گھر کے بھیدی لنکا ڈھائے والی رپورٹ دی کہ القاعدہ کے لوگ پاک بحریہ کے اندرہیں۔  اسکے بعد اسکی لاش صوبہ پنجاب کے کسی علاقے کی نہر سے ملی تھی۔  شاید یہ وہی علاقہ ہو جہاں سے صحافی مطیع اللہ جان زندہ سلامت لوٹادیے گئے۔  مزے کی بات یہ ہے کہ سلیم شہزاد بھی پورے چھ کلمے پڑھنے والا دیوبندی تھا۔  ”صحابہ کرام کا گستاخ“  بھی نہیں تھا۔

منہاس ایئر بیس کامرہ ایرو ناٹیکل کمپلیکس

اسی طرح دیوبندی فرقے کے پیروکاروں نے فضائی افواج کے ساتھ بھی یہی سلوک کیا۔  منہاس ایئر بیس کامرہ ایرو ناٹیکل کمپلیکس میں اگست 2012ع کو دہشت گردانہ حملہ کیا جو سال 2007ع سے کیے جانے والے حملوں کی سیریز میں چوتھا حملہ تھا۔ سال 2007ع میں تربیلا غازی چھاؤنی میں اسپیشل سروسز گروپ کے کمانڈوز پر دیوبندی فرقے کا پیروکار خود کش بمبار پھٹا تھا۔

قاتل دہشت گرد کون، دیوبندی

آئی ایس آئی کے ریجنل ہیڈکوارٹرز پشاور، لاہور ور دفتر سکھر میں بھی دیوبندی فرقے سے تعلق رکھنے والوں نے حملے کیے۔  اور ان گنت واقعات ہیں جس میں پاکستان کے فوجیوں نے جام شہادت نوش کیا۔  پولیس افسران و اہلکار بھی شہید ہوئے۔  آج تک صوبہ خیبر پختونخواہ سے فوجیوں کی شہادت کی خبریں آرہی ہیں۔  اور قاتل دہشت گرد کون، دیوبندی فرقے سے تعلق رکھنے والے۔

سنی تحریک کے بانی سلیم قادری کے قاتل دہشت گرد دیوبندی

سنی تحریک کے بانی سلیم قادری کے قاتل دہشت گرد کون، دیوبندی انجمن سپاہ صحابہ اورنگزیب فاروقی گروپ۔ سنی تحریک کی پوری قیادت کو خود کش حملے میں نشتر پارک کراچی میں شہید کرنے والا کون، دیوبندی۔

اولیائے خدا کے مزارات مقدسہ پر جو خود کش بمبار پھٹے وہ دیوبندی

اولیائے خدا کے مزارات مقدسہ پر جو خود کش بمبار پھٹے وہ کون، دیوبندی فرقے کے پیروکار۔  لعل شہباز قلندر، داتا دربار، عبداللہ شاہ غازی ہر جگہ پھٹا کون، دیوبندی۔  پاکستان میں شیعہ نسل کشی کرنے والا کون، دیوبندی۔  میسحیوں کی کلیساؤں پر دہشت گردانہ حملے کرکے مارنے والا کون، دیوبندی۔

مذہبی جنونیت اور منافرت پھیلانے والا دیوبندی

پاکستان بھر میں مذہبی جنونیت اور منافرت پھیلانے والا کون، دیوبندی۔  کافر کافر کے نعرے لگانے والا کون، دیوبندی۔  دہشت گردی کی کھلی دھمکیاں دینے والا کون، دیوبندی۔

سنی ایس ایس پی اشرف مارتھ کا قاتل، دیوبندی
 ریاست پاکستان کے لاڈلے دیوبندی فرقے کی خدمات

سنی ایس ایس پی اشرف مارتھ کا قاتل، دیوبندی۔  شیعہ کمشنر سرگودھا کا قاتل دیوبندی۔     سانحہ محفل مرتضیٰ مسجد میں شیعہ مومن مسلمان نمازیوں کی شہادتوں سے لے کر یوم عاشورا،  چہلم  اربعین،  یوم القدس سمیت کونسا دن تھا جو دیوبندی دہشت گردوں نے بے گناہ انسانوں کا قتل عام نہ کیا ہو۔   پاکستان اور افغانستان میں ایک وحشی قاتل دہشت گرد فرقے کی حیثیت سے بدنام فرقہ دیوبندی ہے۔  اور آج پھر علی الاعلان اس دیوبندی فرقے نے پاکستان میں دہشت گردی اور شیعہ نسل کشی کی دھمکی دی ہے۔

پورے دیوبندی دہشت گرد فرقے پر پابندی لگانی ہوگی

اگر پاکستان کو بچانا ہے تو پورے دیوبندی دہشت گرد فرقے پر پابندی لگانی ہوگی۔  اسی ہزار پاکستانیوں کا قاتل فرقہ دیوبندی ہے۔  پاکستان کو صرف دو عشروں میں 200بلین ڈالر کا مالی نقصان پہنچاکر سعودی قرضوں میں جکڑنے والا کون، دیوبندی تکفیری دہشت گرد فرقہ۔

دیوبندی جنونی قاتل دہشت گردتکفیری مولوی محمد احمدلدھیانوی

مولوی محمد احمد لدھیانوی نے اعتراف جرم کرلیا ہے کہ دارالعلوم دیوبند بھارت میں 1986ع میں تکفیری منافرت پھیلانے کا فیصلہ ہوا تھا۔  لیکن پورا پاکستان دیکھ چکا ہے کہ دیوبندی جنونی قاتل دہشت گردتکفیری مولوی محمد احمدلدھیانوی اور اسکی بچہ پارٹی معاویہ اعظم کے اعزاز میں بھارت نہیں بلکہ سعودی عرب کا اسلام آباد میں سفارتخانہ دعوتیں کرتا ہے۔ یہ حال ہے پاکستان میں ایک غیر قانونی کالعدم دہشت گرد جماعت کے سرغنہ کا۔

غدار اداروں کے اندر ہوا کرتے ہیں

نیشنل ایکشن پلان محض ایک دکھاوا تھا۔  اب وہ پلان بنانے والا سعودی عرب کا سرکاری ملازم بن چکا ہے۔  اسی سرکاری ملازم کے دور میں سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور ہوا تھا۔  غدار اداروں کے اندر ہوا کرتے ہیں۔  ورنہ پاکستان جنت ملک تھا۔  سعودی  امریکی اسرائیلی وہابی دیوبندی اتحاد نے  افغانستان اور پاکستان کو جہنم بنادیا۔

یہ ملک دیوبندی فرقے کے تکفیری دہشت گردوں نے تباہ کیا ہے

سن لو پاکستانیو، سعودی پیغام پاکستان آچکا ہے، پاکستان میں رہنا ہے تو سعودی عرب کے غلام  اوردیوبندی وہابی بن کے رہنا ہے۔ آئین کا آرٹیکل 227دکھاوا ہے،  بھلے اوپر سے اشرف جلالی اور مولوی پین دی سری ہو لیکن اندر سے ناصبی وہابی دیوبندی کا کاک ٹیل، اب بریلویوں کو بھی اندرسے دیوبندی بناکر انہیں بھی استعمال کرنے کا مرحلہ شروع ہوچکا ہے۔

”کافر کافر۔۔ جو نہ مانے وہ بھی کافر“ ورنہ وہ مسجد وں میں، مدارس میں، مساجد میں، امام بارگاہوں میں،  اسکولوں میں گھس کر پھٹیں گے۔  کرلو جو کرنا ہے۔  اہل سنت مفتی سرفراز نعیمی بریلوی مسلک یاد ہے ناں!؟۔  یہ ملک دیوبندی فرقے کے تکفیری دہشت گردوں نے تباہ کیا ہے۔  اور سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کے اندر انکے سہولت کار اب تک موجود ہیں جو انکا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرتے رہتے ہیں۔ دوسوبلین ڈالر کا مالی نقصان اور اسی ہزار کا جانی نقصان کرنے کے بعد بھی دیوبندی دہشت گرد فرقہ ریاست پاکستان کا لاڈلا ہے، اور یہی پاکستان کا المیہ ہے۔ اور یہی سارے مسائل کی جڑ ہے۔

تحریر : محمد عثمان سعید

(ہماری یہ تحریر جواب ہے اس تکفیری نعرے کا۔۔ مولوی لدھیانوی گینگ کا نعرہ کافر کافر شیعہ کافر کا جواب ہے یہ تحریر۔ پاکستان کے آرٹیکل 227پر عمل نہ کرنے والی ریاست کو آئینہ دیکھنا ہوگا۔ محب وطن پرامن پاکستانیوں پر یہ ظلم و ستم کب تک؟)

شیعہ کافرمہم چلانے کا فیصلہ دارالعلوم دیوبند بھارت میں ہوا

متعلقہ مضامین

Back to top button