دنیا

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف احتجاجی مظاہرے

شیعیت نیوز : اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں حصہ لینے کی پاداش میں 30 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

مقبوضہ بیت المقدس میں ہزاروں افراد نے بنیامین نیتن یاہو کے خلاف ریلی نکالی، وہ ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے تھے اور ان کے خلاف سخت نعرے بازی کر رہے تھے۔ انھوں نے ’’مجرمِ اعظم‘‘ اور ’’مجرم منسٹر‘‘ کے نعرے بھی لگائے۔

مظاہرین ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب وزیراعظم کی سرکاری اقامت گاہ کے باہر جمع ہوئے تھے۔

مقامی میڈیا کے مطابق مظاہرین کی تعداد دس ہزار کے لگ بھگ تھی۔ اسرائیلی پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس احتجاجی مظاہرے کے دوران تشدد کے واقعات پیش آئے ہیں اور تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

پولیس نے مظاہرین پر الزام عائد کیا ہے کہ ان کی متشدد سرگرمی سے یہ پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں اور گرفتار کیے گئے افراد میں سے تین کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ میں انسانی اقدار کو سب سے زیادہ پامال کیا جاتا ہے۔ آیت اللہ سید علی خامنہ ای

صیہونی حکومت کی ایک کورٹ نے اکیس نومبر کو، مالی بدعنوانیوں، اختیارات کے ناجائز استعمال اور دھوکہ دھی کے الزامات کے تحت صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو پر باضابطہ فرد جرم بھی عائد کردی ہے۔

نیتن یاہو کو ریاستی سودوں میں بدعنوانیوں کے چار بڑے مقدمات کا سامنا ہے جن کی مجموعی مالیت اربوں ڈالر بتائی جاتی ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ میں غاصب صیہونی حکومت کے مستقل نمائندے گیلاد اردان نے غاصب صیہونی فوج کے ساتھ منسلک ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ اگر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران کے خلاف پابندیوں میں توسیع نہ کی تو اس کا اختیار اور فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو خاتمے کا خطرہ لاحق ہو جائے گا۔

گیلاد اردان نے مزید کہا کہ اس صورت میں اقوام متحدہ، دہشت گردی کو روکنے کے بجائے اس کی حمایت کرنے والے ادارے میں بدل جائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button