عراق

ایران کی جانب سے امریکہ کیلئے کوئی پیغام نہیں لے کر آیا ہوں۔ مصطفیٰ الکاظمی

شیعت نیوز : عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے دورہ واشنگٹن سے پہلے امریکی نیوز ایجنسی ایسوسیٹ پریس کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اس بات پر زور دیا کہ وہ ایران کی جانب سے امریکہ کیلئے کوئی پیغام نہیں لے کر آئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق انہوں نے امریکی نیوز ایجنسی ایسوسیٹ پریس کے نمائندے کے سوال کے جواب میں کہا کہ ’’میں کوئی ڈاکیا نہیں ہوں‘‘۔

واضح رہے کہ الکاظمی، رواں ہفتے میں جمعرات کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات اور گفتگو کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی میزائل آسانی سے دشمن کے دفاعی نظام سے گزرتا ہے۔ ایرانی وزیر دفاع

یہ بات قابل ذکر ہے کہ عراقی وزیر اعظم نے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران، وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے میں ایران کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ایرانی سپریم لیڈر اور صدرمملکت سے الگ الگ ملاقاتوں میں باہمی تعلقات کے فروغ پر بات چیت کی۔

انہوں نے صحافیوں کے کسی اور سوال کے جواب میں کہا کہ عراق کو ویسے ہی داعش دہشت گرد گروہ کے خلاف مقابلہ کرنے کیلئے امریکی امداد کی ضرورت ہے اور عراقی حکومت نے سیکورٹی شعبوں میں بہتری لانے کا وعدہ بھی کیا ہے۔

الکاظمی نے اس بات پر زور دیا کہ عراق کو اس وقت زمین پر براہ راست امریکی فوجی مدد کی ضرورت نہیں ہے اور امداد کی سطح، خطرے کی نوعیت کو تبدیل کرنے پر منحصر ہے۔

انہوں نے عراق میں انتہا پسندی اور بدامنی کو خاتمے دینے کی کوششوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی عجیب بات نہیں ہے کہ مجرم عراق کو غیر محفوظ اور غیر مستحکم بنانے کی کوشش کرتے ہیں

الکاظمی نے کہا کہ ہم سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ میں اصلاحات لانے اور چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے عراقی فورسز کی قابلیت کو بڑھانا چاہتے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ الکاظمی اور ٹرمپ اپنے آنے والے دونوں کے ملاقات میں عراق میں موجود 5 ہزار امریکی فوجیوں کی موجودگی کے مستقبل سے متعلق بات چیت کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button