اہم ترین خبریںشیعت نیوز اسپیشلمقالہ جات

غدیری ولایت سے نظریہ پاکستان تک، علیؑ دا پہلا نمبر

غدیری ولایت سے نظریہ پاکستان تک، علیؑ دا پہلا نمبر

غدیری ولایت سے نظریہ پاکستان تک، علیؑ دا پہلا نمبر، یہ پورا موضوع خالص اور سو فیصد پاکستانی ہے۔ نظریہ پاکستان کے نظریہ ساز پاکستان کے قومی شاعر علامہ اقبال نے مولا امیر المومنین امام المتقین حضرت علی ؑ ابن ابی طالب ؑ کی مدح سرائی میں تاریخ اسلام کی غیر متنازعہ حقیقت بیان کی ہے۔

علامہ اقبال کا نظریہ

مسلم اول شہہ مرداں علیؑ

عشق را سرمایہ ایماں علیؑ

پروفیسر مطلوب نے اس کا منظوم اردو ترجمہ یوں کیا

:

مسلم اول بھی ہیں اورہیں شاہ مرداں علیؑ
عشق حق کا اصل میں سرمایہ ایماں علیؑ

مودی اور آل سعود کے گٹھ جوڑ کا مقابلہ کرنے کا طریقہ

اور علامہ اقبال ؒ  نے ہی ایک فیصلہ کن شعر کہا

مٹایا قیصر و کسریٰ کے استبداد کو جس نے
وہ کیا تھا، زور حیدر ؑ، فقربوذرؓ، صدق سلمانی

علامہ اقبال ؒ جو عقیدہ لے کر خالق و مالک کائنات کے حضور موت کا ذائقہ چکھنے کے بعد پہنچے ہیں، وہ عقیدہ عشق اہل بیت ع ہے۔ جی ہاں، عقیدہ تفضیل علی ؑ، اسی عقیدے کے صاحب کو پاکستان کا نظریہ ساز علامہ اقبال کہتے ہیں۔

متفقہ عقیدہ غدیری ولایت سے نظریہ پاکستان تک، علیؑ دا پہلا نمبر

جو یہ عقیدہ رکھے اصل میں وہی اسلاف کا پیروکار ہے۔ طول تاریخ میں یہی عقیدہ صوفیاء و عرفاء کا متفقہ عقیدہ رہا ہے۔ ماضی میں اسی عقیدے کے حامل کو سواد اعظم کہا جاتا تھا۔ لیکن پھر ابن تیمیہ و محمد ابن عبدالوہاب نجدی اور سعودی ناصبیت کے زرخرید مولویوں نے سواد اعظم کا عقیدہ خراب کردیا۔ ناصبیوں نے اس عقیدے کے حامل مسلمانوں پر کفر و شرک و بدعت کے فتوے لگادیے۔

حیدر کرار ؑ کی عظمت وتفضیل کا منکر ناصبی

پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان کے دفاع کے لیے جان کی بازی لگانے والے صف اول کا مجاہد نشان حیدرکا حقدار بنتا ہے۔ اور حیدر کرار ؑ کی عظمت وتفضیل کا منکر ناصبی جی ایچ کیو پر خودکش بمبار بن کر پھٹتا ہے۔ مسئلہ صرف مودی کاسنگھ پری وار شدھی ہندوتواہے تو وہ بھارت میں ہے لیکن جب یہ پاکستان میں ہو تو یہ حق نواز جھنگوی، مولوی لدھیانوی و معاویہ اعظم کی انجمن سپاہ صحابہ کا نظریہ یزیدیت وا، ناصبیت واکی صورت اختیار کرلیتا ہے۔

پھر اسے داتا دربار،بری سرکار، عبداللہ شاہ غازی، لعل شہباز قلندر، شار نورانی، رحمان بابا جیسے بزرگان سے نفرت ہوجاتی ہے۔ کیونکہ سعودی ناصبیت نے جنت البقیع مدینہ میں بزرگان کے مزارات و قبور کو منہدم و مسمار کرکے جو بے حرمتی کی، ناصبیت وا، یزیدیت وا کا پیروکار بھی سعودی وہابیت کی پیروی میں یہ تباہیاں پھیلاتا ہے۔

اہل بیت نبوۃ ؑ کی عظمت و تفضیل کا منکر

حیدر کرار ؑ سمیت اہل بیت نبوۃ ؑ کی عظمت و تفضیل کا منکر پھر آرمی پبلک اسکول پشاور میں معصوم بچوں کا قتل عام کرتا ہے۔ کبھی وہ جامع مسجد محفل مرتضیٰ کراچی میں شیعہ مسلمان نمازیوں کے خون کی ہولی کھیلتا ہے تو کبھی کسی اور شیعہ مسجد میں بم دھماکے کرتا ہے۔ کیو نکہ علی ؑ دا پہلا نمبر کہنے والوں سے نفرت کا زہر سعودی ناصبیت نے اس کے وجود میں گھولا ہوا ہوتا ہے۔ مدینۃ العلم خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفیﷺ کے علم کے وارث باب العلم مولا امیر المومنین حضرت علی ؑ سے دوری ناصبیت وا، یزیدیت وا کے پیروکاروں کو ابن ملجم بنادیتی ہے۔

علی ؑ دا پہلا نمبر پر یقین

جبکہ علی ؑ دا پہلا نمبر پر یقین رکھنے والے نغمہ زن اللہ کے بندوں سے محبت رکھتے ہیں۔ وہ بغض و کینہ و نفرت کو اپنے دل میں جگہ نہیں دیتے۔ اور جب انکے سامنے کوئی قصیدہ، نغمہ یا قوالی کی صورت میں کہے من کنت مولاہ فھٰذاعلی مولاہ تو وہ خوشی سے جھومتے ہیں۔

پاکستانیوں کا حیدری رنگ

یہی پاکستانیوں کا حیدری رنگ ہے۔ یہی پاکستان کا سافٹ امیج ہے۔ یہی پاکستانیوں کی وحدت ملی و دینی کا ناقابل تردید ثبوت ہے۔ پاکستانیوں کی اس بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی و محبت، اس وحدت کو توڑنے کے لیے بنومروان کی ناصبیت وا اور یزیدیت وا کے پیروکاروں نے دہشت گردانہ حملے کئے۔ اور اس طرح انہوں نے پاکستان کے اس سافٹ امیج کو دھندلادیا۔

مروانی ناصبیت وا، یزیدیت وا

مودی کے انسانیت دشمن ودلیت دشمن ہندوتوا اور آل سعود و آل لدھیانوی و جھنگوی کے مروانی ناصبیت وا، یزیدیت وا کی سازشوں سے ملک کو بچانے کی ضرورت ہے۔ اور انکو ناکام بنانے کے لیے پاکستان کو بچانے کے لیے اول مسلم شہہ مردان علی ؑ، یعنی علی ؑ دا پہلا نمبر ہی متفق علیہ عقیدہ ہے۔ پاکستان کو اس غدیری ولایت کے سائے میں دوبارہ لانے کی ضرورت ہے۔

غدیری ولایت سے نظریہ پاکستان تک، علیؑ دا پہلا نمبر

آل جھنگوی وآل لدھیانوی سمیت سارے ناصبی نوٹ فرمالیں کہ پاکستان ان مسلمانوں کی جدوجہد سے بنا ہے جنہوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کو بابائے قوم اور فاطمہ جناح کو مادر ملت مانا اور علامہ اقبال کو نظریہ پاکستان کا نظریہ ساز مانا۔ مولوی اشرف جلالی اور مولوی لدھیانوی اپنے بابائے قوم سعودی بادشاہ سلمان کا مروانی نظریہ ناصبیت اپنے پاس رکھیں۔

فلسطین و کشمیر کی آزادی کی جنگ

وہ اس ملک کو اس کے نظریے پر رہنے دیں، وہ اتنے بڑے تیس مار خان ہیں تویا سعودی عرب جاکر آل سعود کو فلسطین و کشمیر کی آزادی کی جنگ لڑنے پر آمادہ کرلیں۔ یاپھر یہ دونوں اور انکے ہمنوا خود بھارت چلے جائیں، وہاں بھی بہت بڑے تیس مار خان رہتے ہیں، لگ پتہ جائے گا کہ قومیں آزادی کی جدوجہد کیسے کرتیں ہیں۔

مسلمانوں کی کامیاب تحریک آزادی

بر صغیر کے مسلمانوں کی کامیاب تحریک آزادی کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے شاید یہی پیغام دیا کہ اس قوم کو اثناعشری شیعہ مسلمان اور علامہ اقبال جیسے تفضیلی سنی قائدین کی قیادت ہی کامیاب کرسکتی ہے۔ ورنہ محترم شیخ الہند و فاضل بریلوی اورانکے مریدان بھی کم تو نہیں تھے۔ کرلیتے قیادت اور بچالیتے اسلام و مسلمین یا بنالیتے جو بنانا تھا۔

ڈینگیں مارنا آسان کام ہے مولوی لدھیانوی۔ جھوٹے مورخ بن کر اب قائد اعظم محمدعلی جناح ؒ اور مادر ملت فاطمہ جناح ؒ کو شیخ الہند کا پیروکار ثابت کرنے کی سازش بند کرو۔ اور شبیر عثمانی اور مفتی محمد شفیع کی سیرت سے سبق سیکھ کر توبہ کرو اور اثناعشری شیعہ مسلمان قیادت پر ایمان لے آؤ۔

تاقیامت صرف اہل بیت نبوۃ ہی سفینہ نجات

اور سب سے پہلے تو تمہیں کسی تفضیلی سنی سے یہ سیکھنا ہوگا کہ خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفیﷺ نے تاقیامت نجات کا صرف ایک راستہ سجھایا ہے جس طرح حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی اولاد آدم کی نجات کا واحد ذریعہ بنی تھی اسی طرح اب تاقیامت صرف اہل بیت نبوۃ ہی سفینہ نجات یعنی نجات کی کشتی ہیں۔

بچے کھچے مزارات و قبور بھی زمین بوس ؟؟۔

اب فیصلہ ریاست پاکستان نے کرنا ہے۔ پاکستان کو جنت البقیع کے قبرستان کی طرح کھنڈرات میں تبدیل کرنا ہے ؟؟۔ یعنی مزار قائد سے لے کر مزار اقبال تک اور نشان حیدر شہداء کے مزارات و قبور جو تاحال سالم ہیں، انہیں بھی لدھیانوی پارٹی کے نائب صدر ملک اسحاق کے رحم و کرم پر چھوڑدینا ہے؟! کہ جیسے بزرگان دین کے مزارات تباہ کئے، کہ جیسے جی ایچ کیو اور آرمی پبلک اسکول کے بچوں اور عاشورا اور چہلم میں امام حسین ع کے عزاداروں میں جاکر پھٹے، اب یہ بچے کھچے مزارات و قبور بھی زمین بوس کردی جائیں!؟

ناصبیت وا یزیدیت وا کے پیروکار

یا پھر تفضیل مولا امیر المومنین امام المتقین خلیفۃ المسلمین علی ؑ حیدر کرار کے ریاستی نظریے کے دفاع میں پاکستان، اسلام اور پاکستانیوں کے ان مشترکہ دشمن مروانی ناصبیت وا یزیدیت وا کے پیروکاروں کو انکے جرائم کی سزا دے کر پاکستان اور پاکستان کے امن و سکون بچانا ہے۔؟ فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔

یہ وطن ہمارا ہے ہم ہی ہیں پاسباں اسکے۔ اور ہم یہ اس وقت ہی کہہ سکتے ہیں کہ جب ہم یہ سمجھ لیں کہ ملت کا پاسباں ہے محمد علی جناح۔ روئے ارض پر ایسی ریاست نہیں ہے کہ جو اپنے مسلمان بابائے قوم کو جو مادر ملت کو جو اپنے نظریہ ساز کو کافر اور رافضی کہنے والوں کو پروٹوکول دے یا انکے خلاف کوئی ایکشن نہ لے۔ یا اس طرف دوسری طرف، اس عید غدیر پر فیصلہ کرلیں! بس اتنا یادرہے کہ پاکستان غدیری ولایت کی وجہ سے حاصل ہوا ہے۔

محمد ابوبکر فاطمی برائےشیعت نیوز اسپیشل

غدیری ولایت سے نظریہ پاکستان تک، علیؑ دا پہلا نمبر

https://www.dawn.com/news/1356608
دیوبندی بزرگان سمیت سارے پاکستانی سنی شیعہ مسلمان حضرت عباس علمدار کے علم کے سائے میں ۔۔یہ بانی پاکستان پاکستانیوں کے بابائے قوم کے جلوس جنازہ کی تصویر ہے۔ سال ۱۹۴۸ ماہ ستمبر

 

نظریہ پاکستان کے نظریہ ساز علامہ اقبال نے تنگ نظرفرقہ پرست مولویوں کا حال یوں بیان کیا تھا کہ وہ مولوی علامہ اقبال سے متعلق یہ کہا کرتے تھے۔
کچھ اس میں تشیع کا بھی ہےرنگ ذرا سا
تفضیل علیؑ ہم نے سنی اس کی زبانی
‘Eid Ghadeer reminds humanity of divine governance system’

متعلقہ مضامین

Back to top button