دنیا

وہائٹ ہاؤس کی ایران مخالف پالیسیاں غیر مؤثر ہیں۔ وینڈی شرمن

شیعت نیوز : امریکی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر ایران کے خلاف اسلحہ جاتی پابندیوں کی مدت میں توسیع کی کوششیں جاری رکھنے پر زور دیا ہے جبکہ امریکہ کی سابق نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمن نے وہائٹ ہاؤس کی ایران مخالف پالیسیوں کو غیر مؤثر قرار دیا ہے ۔

بارک اوباما کے دور صدارت میں امریکہ کی نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار وینڈی شرمن نے آسپین آنلائن سیکورٹی کانفرنس میں کہا ہے کہ ایران امریکہ کے ساتھ مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا۔

انھوں نے کہا کہ ایران نے امریکہ کے مقابلے میں استقامت کی حکمت عملی اختیار کی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ایران کے مقابلے میں امریکہ بدترین پوزیشن میں ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : لبنانی حکومت اور عوام کے ساتھ آیت اللہ سید علی خامنہ ای کا تعزیتی پیغام

وینڈی شرمن نے امریکی وزارت خارجہ کے ایران سیل کے انچارج برایان ہک کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دو ہزار پندرہ میں ہونے والے جوہری معاہدے کے بعد اب ایسا کوئی ایٹمی معاہدہ نہیں ہے جس میں امریکہ شریک ہو اور ایران نے زیادہ فیصد کی شرح میں یورینیم کو افزودہ کیا ہو۔

برایان ہک نے آسپین سیکورٹی اجلاس میں ایران کے بارے میں ایک بار پھر بے بنیاد دعوؤں کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو اقتصادی دباؤ اور مذاکرات میں سے کسی ایک راستے کا انتخاب کرنا ہو گا۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیؤ نے بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک بار پھر ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کی مدت میں توسیع کی کوششیں جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ امریکہ، آئندہ ہفتے اس سلسلے میں اپنی قرارداد کا مسودہ سلامتی کونسل میں پیش کردے گا۔

ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی ہتھیاروں سے متعلق پابندی کے خاتمے کا وقت قریب آنے پر امریکی حکام اس پابندی کی مدت میں توسیع کے لئے کوشاں ہیں۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ روس اور چین نے، جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو کا حق بھی رکھتے ہیں، صراحت کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کی مدت میں توسیع سے متعلق امریکہ کے ہر اقدام کی مخالفت کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button